کاغذات نامزدگی: 2008ء کے مقابلے میں تعداد دوتہائی کم

گیارہ مئی کے عام انتخابات کے لئے 10،137 امیدواروں نے کاغذات جمع کرائے، جبکہ 2008 ءکے انتخابات میں یہ تعداد 15،000 تھی
پاکستان میں عام انتخابات کے دوسرے مرحلے میں، کاغذات نامزدگی کیجانچ پڑتال جاری ہے۔

پیر کو جانچ پڑتال کا پہلا دن تھا۔ اس بار، دس ہزار سے زائد امیدواروں نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی 849 جنرل نشستوں کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔ لیکن، یہ تعداد گزشتہ انتخابات میں جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی کے مقابلے میں دو تہائی کم ہے۔


الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اعلامیے کے مطابق، 11 مئی کے عام انتخابات کے لئے 10،137 امیدواروں نے کاغذات جمع کرائے، جبکہ 2008 ءکے انتخابات میں یہ تعداد 15،000 تھی۔

کمیشن کی جانب سے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا باقاعدہ آغاز ہوچکا ہے، جو سات اپریل تک جاری رہے گا۔


سیاسی و آئینی ماہرین کا کہنا ہے کہ آئندہ عام انتخابات میں کاغذات نامزدگی کم ہونے کی بہت سی وجوہات ہیں۔ ان میں سکیورٹی اور الیکشن کمیشن کی جانب سے سخت قوانین سر فہرست ہیں۔

سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ملک میں آئندہ عام انتخابات میں قوانین پر سختی سے عمل درآمد کروایا گیا، تو بہت سے بڑے سیاسی برج انتخابات سے پہلے ہی ناکام ہو جائیں گے۔

دوسری جانب، الیکشن کمیشن کی جانب سے نادرا، ایف بی آر، اسٹیٹ بینک آف پاکستان، قومی احتساب بیورو اور تمام یوٹیلیٹی اداروں کے نادہندگان، ٹیکس چوروں اور قرض داروں کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے پہلے ہی اعلان ہو چکا ہے کہ ٹیکس چور اور قرض نادہندگان ا ٓئندہ عام انتخابات میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔

آئندہ عام انتخابات میں بہت سی قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں پر سخت مقابلے کا امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔

نواز شریف، شہباز شریف، عمران خان، راجہ پرویز اشرف، شاہ محمود قریشی، چوہدری پرویز الٰہی، پرویز مشرف، جاوید ہاشمی اور بہت سے بڑے لیڈر اس بار عام انتخابات میں آمنے سامنے ہوں گے۔