پاکستان میں کرونا وائرس سے متاثرہ زندگی
کراچی میں جزوی لاک ڈاؤن کے باعث اہم شاہراہوں پر ٹریفک کا رش معمول سے کم رہا۔ لیکن لوکل ٹرانسپورٹ چلتی رہی۔
سندھ کے حکام نے جزوی لاک ڈاؤن پر عمل درآمد نہ کرنے پر تشویش کا بھی اظہار کیا ہے۔
ماسک کی مانگ بڑھنے کے باعث کراچی شہر کے مختلف مقامات پر لوگ ماسک فروخت کرتے دکھائی دیے۔
کراچی میں دیہاڑی دار مزدور مزدوری کی تلاش میں سڑک کنارے انتظار کرتے رہے۔ کراچی میں کرونا وائرس کیسز کی تعداد سو سے تجاوز کر چکی ہے۔
سکھر میں قائم قرنطینہ میں 800 سے زائد افراد کو رکھا گیا ہے۔
پنجاب کی حکومت نے ڈیرہ غازی خان میں قائم قرنطینہ میں مقیم افراد کو راشن اور ضروری سامان بھجوایا۔ ڈیرہ غازی خان کے قرنطینہ میں درجنوں افراد کو الگ تھلگ رکھا گیا ہے۔
پنجاب حکومت نے کرونا ایمرجنسی فنڈ بھی قائم کر دیا ہے۔ پنجاب اسمبلی کے اراکین نے ایک ماہ کی تنخواہ اس فنڈ میں دینے کا اعلان کیا ہے۔
شہریوں کی آگاہی کے لیے مختلف مقامات پر بینرز بھی لگائے گئے ہیں جب کہ بعض مقامات پر سینیٹائزر بھی نصب ہیں۔