نیویارک میں منعقدہ بین المذاہب ہم آہنگی کے سلسلے میں حالیہ دِنوں منعقدہ ایک تقریب میں، برادرہڈ سائناگاگ ’اللہ ہو اللہ ہو‘ کے صوفیانہ کلام سے گونج اٹھا، جس میں مسلمانوں کے علاوہ یہودی اور مسیحی برادری نے شرکت کی۔
اس تقریب کا اہتمام ’گراؤنڈ زیرو مسجد‘ کے سابق امام اور قرطبہ اِنیشیٹیو کے سربراہ، امام فیصل عبدالرؤف اور برادرہڈ سائناگاگ نے مشترکہ طور پر کیا تھا،جس میں معروف پاکستانی فنکار فرید ایاز اور ابو محمد قوال نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔
ان کی قوالی ’اللہ ہو اللہ ہو‘ پر تمام حاضرین جھوم اٹھے اور انھیں زبردست خراج تحسین پیش کیا، جبکہ معروف یہودی فنکارہ، باسیہ شسٹر نے بھی اس موقع پر اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ ان کی ’اشنکتری اور اسفنرڈک جیوش میوزک‘ کو بہت پسند کیا گیا۔
قبل ازیں، بین المذاہب مکالے کے لئے ترتیب دی گئی اس تقریب میں امریکہ میں ثقافت اور موسیقی کے موضوع پر ایک مباحثے کا بھی اہتمام کیا گیا تھا، جس سے خطاب کرتے ہوئے، امام فیصل عبدالروف نے پغمبر اسلام (صلی اللہ علیہ وسلم) کی حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’تمام مذاہب کے درمیان جو چیز مشرک ہے ہمیں اس پر کاربند ہونے کا حکم ہے‘۔ اور، یوں،بقول امام فیصل، موسیقی وہ ’مشترکہ اثاثہ ہے‘ جس پر تمام لوگوں کو متحد کیا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ بین المذاہب مکالمے کے فروغ کے لئے کام کررہے ہیں۔
معروف یہودی، کنٹر مائک وائز نے کہا کہ وہ مزید ایسے پروگرام منعقد کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں، کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ ‘سیاست سے ہٹ کر محبت کی بات ہونی چاہیئے اور میوزک محبت کی ہی زبان ہے‘۔
قوال فرید ایاز کا کہنا تھا کہ ’اللہ سب کا ہے اور وہ اپنی قوالی کے ذریعہ سب لوگوں کو اللہ کی طرف ہی بلاتے ہیں‘۔