ایک کونے میں سجی میز پر چائے، کافی، سموسے اور بسکٹ رکھے ہیں۔۔۔ دوسرے کونے میں میز کے گرد چند سینئر حضرات اپنے اپنے لیپ ٹاپ سنبھالے بیٹھے ہیں۔۔۔۔ کمرے کے ایک حصے سے قہقہے بلند ہو رہے ہیں۔ قہقہوں کی وجہ جاننے کے لیے نظر دوڑائیں تو ایک خوش گوار شخصیت بہت ہی خوش گوار انداز سے کوئی دلچسپ قصہ سنا رہی ہے۔۔۔
"ایک صاحب گئے بک اسٹور میں۔ کہنے لگے بھئی مجھے ایک کتاب چاہیے۔ جس کا ٹائٹل ہو 'ہزبینڈ دا باس۔' سیلز گرل تھی، کہنے لگی، کامک بکس چھٹی منزل پر ہیں۔"
ایک اور زبردست قہقہہ بلند ہوا۔۔۔
یہ ایک ایسی مجلس ہے، جہاں آنے والوں کی عمریں 18 سے 20 نہیں، 60 سے 78 برس کے درمیان ہیں۔ یہاں آنے والے ایک دوسرے کے چہرے پر مسکراہٹ لانے کے لیے لطیفوں کا خصوصی اسٹاک اپنے پاس رکھتے ہیں۔ شاعری سناتے ہیں۔ کمپیوٹر سیکھتے ہیں، یوگا کرتے ہیں اور ایک دوسرے سے دل کی کچھ باتیں کرتے ہیں۔
یہ کوئی عام سا سوشل کلب نہیں۔ یہ ریاست میری لینڈ کی منٹگمری کاؤنٹی مسلم فاونڈیشن کے تحت چلنے والا ایک بہت ہی خاص قسم کا سینئرز سوشل کلب ہے۔ جسے چلا رہے ہیں کچھ پاکستانی امریکنز۔۔۔ یہاں ہر ہفتے کے تیسرے دن یعنی ہر بدھ کو صبح گیارہ بجے لوگ کہانیاں کہنے جمع ہوتے ہیں۔۔۔ کہانیاں، جو قدم قدم پر سننے والے کو ٹھٹھک کر رکنے پر مجبور کرتی ہیں۔۔۔ کہانیاں، جن کے کردار پتھر کے زمانے کے نظر آتے ہوں تو بھی، آج کے دور، "ڈیجیٹل دور‘" کے کردار ہیں۔۔۔ تو چلیے ملتے ہیں ان کرداروں سے، تابندہ نعیم کی وڈیو رپورٹ میں۔۔۔