نئے اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ اس سال جون سے اگست کا شمار کرہٴارض کے ریکارڈ گرم ترین درجہٴحرارت کے مہینوں کے طور پر کیا گیا ہے۔
امریکہ کے سمندری اور فضائی موسمیات سے متعلق ادارے نے کہا ہے کہ اِس تین ماہ کے عرصے کے دوران، دنیا بھر میں درجہٴحرارت کی شرح 16.4 ڈگری سیلشئس رہی؛ جو 1998ء کے پچھلے ریکاڑد کےمقابلے میں پوائنٹ 71 ڈگری سیلشئس زیادہ ہے، جب کہ 1880ء سے اب تک کے رکھے گئے ریکارڈ کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے۔
خاص طور پر، اگست میں، دنیا کے سمندر زیادہ گرم رہے، جو عام شرح کے مقابلے میں پوائنٹ 65 ڈگری سیلشئس کی زیادہ پیمائش ہے، جو سطح جون کے ریکارڈ سے بھی اونچی تھی۔
عین ممکن ہے کہ یہ سال کرہٴارض کے گرم ترین درجہ حاصل کر گیا ہو۔
اگر گذشتہ چار ماہ، اس سال کے ریکارڈ درجہ حرارت کے حامل قرار دیے جاتے ہیں، تو پھر 2014ء دنیا کے گرم ترین سال کے طور پر 2010ء کے مقابلے میں سبقت حاصل کرلے گا۔
اقوام متحدہ کے زیر اہتمام موسمیات پر منعقد کیا جانے والا سربراہ اجلاس منگل سے شروع ہونے والا ہے، جس کا مقصد 2015ء کے آخر تک نئے عالمی موسمیاتی معاہدہ طے کرنے کے لیے دنیا کے ممالک کو تحرک میں لانا ہے۔