جوڈیشل ایکٹو ازم کا دائرۂ اختیار کون طے کرے گا؟
Your browser doesn’t support HTML5
پاکستان میں عدالتوں کی جانب سے عوامی مفاد اور سماجی مسائل کے معاملات کا از خود نوٹس لینے کی روایت حالیہ برسوں میں پروان چڑھی ہے۔ عدالتوں کے اس رویے کو جوڈیشل ایکٹو ازم کا نام دیا جاتا ہے۔ یہ جوڈیشل ایکٹو ازم کیا ہے، اس کا فائدہ یا نقصان کیا ہے اور اس کے دائرے کا تعین کون کرے گا؟ جانیے اس ویڈیو میں۔