جاپان کے مرکزی اور شمالی علاقوں میں موسلادھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، جس کی وجہ سے حکام نے ایک لاکھ سے زائد لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا ہے۔
موسلادھار بارشوں کے نتیجے میں وسیع پیمانے پر سیلاب کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے اور دارلحکومت ٹوکیو کے شمال میں واقع دریائے کینوگاوا میں پانی کی سطح بلند ہوگئی ہے، اور دریا کے کناروں سے باہر نکل کر قریبی آبادیوں کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے۔
بدھ کو جاپانی سمندر میں تیز ہواؤں کے باعث، مد و جزر پیدا ہوا اور 125 کلومیٹر کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں کے باعث، ساحلی علاقوں میں تیز بارشیں بھی ہوئیں، جو سلسلہ ابھی جاری ہے۔
جاپان کے محکمہٴموسمیات نے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ مزید سیلاب اور اس کے نتیجے میں تودہ گرنے کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار رہیں۔ بعض مقامات پر اس ہفتے کے دوران 50 سنٹی میٹر سے زائد بارش ہوئی ہے۔
محکمہٴموسمیات کے سربراہ نے ٹوکیو میں بدھ کو پریس کانفرنس میں بارش اور سیلاب پر میڈیا کو بریفنگ دی اور بتایا کہ جاپانی عوام نے اس وسیع پیمانے پر بارش اور سیلاب کی صورتحال پہلے نہیں دیکھی ہوگی جس کی وجہ سے انتظامیہ کو صورتحال سے نمٹنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ہنگامی صورتحال سے نمٹنے والے جاپانی ادارے کا کہنا ہے کہ اب تک بارشوں کے دوران مٹی کا تودہ گرنے سے 15 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے؛ جبکہ بارشوں، سیلاب اور تیز ہواؤں کی وجہ ذرائع نقل و حمل بری طرح متاثر ہوا ہے، کئی مقامات پر بلٹ ٹرین کی سروس متعطل کی گئی اور درجنوں پروازیں بھی منسوخ کرنا پڑیں۔
بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں، تودہ گرنے کے واقعات کے دوران جمعرات کو ایک شخص کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ملی ہے، جس کی تلاش کا سلسلہ جاری ہے۔
جاپانی وزیر اعظم شینزو اوبے نے جمعرات کو بارشوں اور سیلاب سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں پر توجہ مرکوز رکھنے کے عزم کا اظہار کیا، تاکہ لوگوں کی جان بچائی جاسکے۔