’دہشت گردوں کی جانب سے خطرات کے سبب، یہ پارٹیاں اپنی انتخابی حکمتِ عملی بدلنے پر مجبور ہوئیں، اور اب وہ بڑے جلوسوں کے بجائے کارنر میٹنگوں پر انحصار کر رہی ہیں‘
واشنگٹن —
پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر راہنما، راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ ملک میں ہونے والے عام انتخابات میں ایسی تین جماعتوں کو جو اعتدال پسند ہیں اپنی مہم چلانے نہیں دی جارہی ہے۔
اِن میں پاکستان پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور عوامی نیشنل پارٹی شامل ہیں۔
جمعے کے روز ’وائس آف امریکہ‘ سے گفتگو کرتے ہوئے اُنھوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی جانب سے خطرات کے سبب یہ پارٹیاں اپنی انتخابی حکمتِ عملی بدلنے پر مجبور ہوئیں اور اب وہ بڑے جلوسوں کے بجائے کارنر میٹنگوں پر انحصار کر رہی ہیں۔
اِس خصوصی گفتگو میں سابق وزیر اعظم نے نگراں حکومت کی کارکردگی، امن و امان قائم رکھنے اور تمام جماعتوں اور امیدواروں کو سکیورٹی فراہم کرنے کے حوالے سے نگراں حکومت کے رول کے بارے میں بتایا۔
اُنھوں نےکہا کہ وہ چیف الیکشن کمشنر کی غیر جانب داری کے بارے میں تو یقین رکھتے ہیں۔ لیکن، اِس بارے میں اُن کے تحفظات ہیں۔
تاہم، اُنھوں نے عوام کے سیاسی شعور پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے یقین کا اظہار کیا کہ وہ صحیح انتخاب کریں گے۔
تفصیلی انٹرویو سننے کے لیے آڈیو رپورٹ پر کلک کیجئیے:
اِن میں پاکستان پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور عوامی نیشنل پارٹی شامل ہیں۔
جمعے کے روز ’وائس آف امریکہ‘ سے گفتگو کرتے ہوئے اُنھوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی جانب سے خطرات کے سبب یہ پارٹیاں اپنی انتخابی حکمتِ عملی بدلنے پر مجبور ہوئیں اور اب وہ بڑے جلوسوں کے بجائے کارنر میٹنگوں پر انحصار کر رہی ہیں۔
اِس خصوصی گفتگو میں سابق وزیر اعظم نے نگراں حکومت کی کارکردگی، امن و امان قائم رکھنے اور تمام جماعتوں اور امیدواروں کو سکیورٹی فراہم کرنے کے حوالے سے نگراں حکومت کے رول کے بارے میں بتایا۔
اُنھوں نےکہا کہ وہ چیف الیکشن کمشنر کی غیر جانب داری کے بارے میں تو یقین رکھتے ہیں۔ لیکن، اِس بارے میں اُن کے تحفظات ہیں۔
تاہم، اُنھوں نے عوام کے سیاسی شعور پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے یقین کا اظہار کیا کہ وہ صحیح انتخاب کریں گے۔
تفصیلی انٹرویو سننے کے لیے آڈیو رپورٹ پر کلک کیجئیے:
Your browser doesn’t support HTML5