بھارت: کرونا متاثرین سے اظہار یکجہتی کے لیے چراغاں

بھارت میں کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے 21 روزہ لاک ڈاؤن جاری ہے جس کے دوران لوگ گھروں پر ہیں۔ عوام کی بڑی تعداد نے وزیرِ اعظم کی ہدایت پر اتوار کو اپنے گھروں پر چراغاں کیا۔ 

فلٹس یا مختلف اپارٹمنٹس میں رہنے والے افراد نے نو بجتے ہیں بالکونیوں میں چراغ کرنا شروع کر دیا۔ دہلی کے قریب واقع میڈیا سٹی نوئیڈا کی تمام رہائشی عمارات بھی روشن کی گئیں۔
 

 

کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے لوگوں کی بڑی تعداد نے خود کو گھروں تک محدود رکھا۔ اتوار کی شب گلیاں مدھم اور رنگ برنگی روشنیوں سے جگمگاتی رہیں۔
 

 

کچھ مقامات پر اتوار کی شب چراغاں کا خاص اہتمام کیا گیا۔ کولکتہ کے ایک اسپتال کے عملے نے کرونا وائرس سے متاثرہ افراد سے اظہار یکجہتی کے لیے شمیں روشن کیں اور چراغ جلائے۔ اس کام میں ڈاکٹرز، نرسز اور شعبہ طب سے وابستہ دیگر کارکنوں نے بھی ان کا بھرپور ساتھ دیا۔

 

 

دارالحکومت نئی دہلی کے باسیوں نے شمعیں روشن کرنے کے ساتھ ساتھ موبائل فون میں نصب ٹارچ بھی روشن کیں۔
 

 

دہلی کی بے شمار خواتین اور لڑکیوں نے گھروں کے باہر تھالیوں میں چراغ اور شمعیں روشن کیں۔ اس موقع پر گھر کے مردوں نے بھی ان کا ساتھ دیا۔
 

 

بھارتی شہر گجرات میں لوگوں نے اپارٹمنٹس کی بالکونیوں اور کھڑکیوں میں شمعیں روشن کیں اور گھی کے چراغ جلائے۔
 

 

بھارت میں مختلف تہواروں اور خوشی کے موقعوں پر گھی اور تیل کے چراغ جلانا صدیوں پرانی روایت ہے۔

الہ آباد میں بھی عوام نے وزیرِ اعظم کی اپیل پر عمل کرتے ہوئے چراغاں کیا۔

کرونا وائرس کے متاثرین سے اظہار یکجہتی کے لیے چراغ جلانے سے سالوں پرانی رسم کو ایک مرتبہ پھر عام کرنے کا موقع ملا ہے۔

 

وزیر اعظم نریندر مودی کی اپیل پر عمل کرنے والوں میں صرف خواتین اور مرد ہی شامل نہیں تھے بلکہ بچوں نے بھی بڑھ چڑھ کر اس میں حصہ لیا۔ ان کو ایک ہی سال کے دوران دیوالی جیسا جشن منانے کا دوسرا موقع ہاتھ آگیا تھا۔
 

 

بھارت میں رنگولی کے تہوار پر گھروں کے آگے مختلف رنگوں اور روشن چراغوں کی مدد سے ڈیرائن بنائے جاتے ہیں۔ اس تہوار کو بھی کرونا وائرس کے سبب دوبارہ منانے کا موقع مل گیا تھا۔

 

صرف گھروں کے مکینوں نے ہی اتوار کی شب شمعیں روشن نہیں کیں بلکہ سڑکوں سے گزرنے والے مختلف ڈرائیورز نے بھی موبائل ٹارچ جلا کر جشنِ چراغاں منایا۔

دیوالی اور رنگولی کے علاوہ ہولی سے ایک رات قبل ہولی کے لیے جو الاؤ روشن کیا جاتا ہے اس میں بھی چراغ جلاکر خوشی کا اظہار کیا جاتا ہے۔ کرونا متاثرین سے اظہار یکجہتی کے لیے ہونے والے چراغاں نے یہ روایت بھی زندہ کر دی۔

کولکتہ کی رہائشی خواتین نے گھروں کے آگے اکھٹا ہو کر موبائل فون کی فلیشں لائٹس روشن کر کے کرونا متاثرین سے اظہارِ یکجہتی کیا۔