پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ سے تعلق رکھنے والی 28 سالہ انسانی حقوق کی علمبردار گلالئی اسماعیل نے دولت مشترکہ کا یوتھ ایوارڈ 2015 حاصل کیا ہے۔ گلالئی کو یہ ایوارڈ خواتین کےحقوق اور لڑکیوں کے لیے شعور و آگہی کا کام کرنے پر دیا گیا۔
پاکستانی سرگرم سماجی کارکن گلالئی کو دولت مشترکہ کے رکن ممالک سے منتخب کئے جانے والے 16 غیرمعمولی امیدواروں میں سے ایشیا کے لیے''کامن ویلتھ ایوارڈ برائے ایکسیلنس اینڈ ڈیولپمنٹ''سے نوازا گیا۔
گلالئی نے سوشل میڈیا پر کہا کہ'' آخر وہ دن آگیا جب انھوں نے ایشیا کے لیے کامن ویلتھ ایوارڈ حاصل کر لیا ہے''۔
گلالئی کے والد ایم اسماعیل نے فیس بک پر اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ''میری بیٹی مجھے تم پر فخر ہے'' جبکہ سوشل میڈیا کے صارفین کے ساتھ انھوں نے گلالئی کی ایوارڈ وصول کئےجانے کے موقع کی خاص تصاویر بھی شئیر کی ہیں۔
یہ ایوارڈ دولت مشترکہ کے ملکوں سے تعلق رکھنے والے 30 سال سے کم عمر ان نوجوانوں کو دیا جاتا ہے جن کے ترقیاتی منصوبوں اور پروگراموں کا کمیونٹی، قوم اور عالمی سطح پر نمایاں مثبت اثر ظاہر ہوا ہے۔
دی کامن ویلتھ کے مطابق لندن میں ویسٹ منسٹر ایبے میں اس سال دولت مشترکہ ہفتہ کی تقریبات کا آغاز 9مارچ سے ہوا۔ ایشیا سے کامن ویلتھ یوتھ ایوارڈ کے لیے فائنلسٹ میں گلالئی اسماعیل کے علاوہ بھارت سے دو امیدوار مادھوو اور روی اور سنگاپور سے ایک امیدوار ہوٹیک شامل تھے۔
کامن ویلتھ ریجنل ایوارڈ کے فاتحین کے ناموں کا اعلان منگل کے روز کیا گیا۔
ایشیا کے لیے کامن ویلتھ ایواڈ جیتنے والی گلالئی 16 سال کی عمر سے خواتین کے لیے کام کر رہی ہیں وہ 'اوئیر وومن' نامی ایک فلاحی تنظیم کی سربراہ ہیں جس کی بنیاد انھوں نے 12 برس پہلے ڈالی تھی۔ اس تنظیم کا مقصد نوجوان لڑکیوں کو صنفی امتیاز سے بالاتر ہو با اختیار بنانا ہے اور انسانی حقوق کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا ہے۔
گلالئی نے 200 سے زائد مباحثہ کلب قائم کیے ہیں جہاں صوبے کے پسماندہ علاقوں میں خواتین کو زندگی کی بنیادی سہولتوں سمیت تعلیم اور دیگر مسائل مثلاً جبری شادی، گھریلو تشدد اور صنفی امتیاز کے حل کے لیے کام کیا جاتا ہے۔
انھیں 2014 میں بین الاقوامی انسانی دوست کے ایوارڈ سے بھی نوازا گیا جبکہ وہ فارن پالیسی میگزین 2013کے عالمی مفکرین میں سے ایک ہیں۔
انھوں نے 2013ء میں پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات میں 100 خواتین پر مشتمل انتخابی مبصرین کی ایک ٹیم کی قیادت کی تھی اور انتخابات میں خواتین کے لیے انتخابی شرکت کرنے کے چیلنجوں کا معائنہ کیا تھا۔
ڈائریکٹر برائے کامن ویلتھ یوتھ کیتھرین ایلس نے کہا کہ ''نوجوان دولت مشترکہ بھر میں جن منصوبوں کی قیادت کر رہے ہیں ان کا حقیقی اور ٹھوس اثر ہے۔''
اس ایوارڈ کو جیتنے والے نقد انعام کے ساتھ ٹرافی اور لندن میں قیام کے علاوہ کامن ویلتھ کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے ۔
دولت مشترکہ ہفتہ کمیونٹیز، اسکولوں اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کی طرف سے ہر سال مارچ میں منایا جاتا ہے۔