جرمنی میں گاڑیوں کی عالمی نمائش

موٹر شو میں گاڑیوں کے ایک مشہور برانڈ ’بی ایم ڈبلیو‘ کی جانب سے 'منی' کا الیکٹرک ورژن پیش کیا گیا۔

ایک اور گاڑی ساز کمپنی لینڈ روور کی ’ڈی فینڈر‘ کا نیا ماڈل کار شو میں لوگوں کی توجّہ کا مرکز بنا رہا۔ یہ گاڑی عام سڑک پر چلنے کے علاوہ ناہموار زمین پر بھی چلنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

بی ایم ڈبلیو نے ویژن ایم نیکسٹ کانسیپٹ کار پیش کی جس میں سپر چارجڈ چار سلینڈروں والا انجن استعمال کیا گیا ہے۔ جب کہ گاڑی کے فرنٹ ایکسل بجلی کی مدد سے بھی چل سکتے ہیں۔ یہ کار صرف تین سیکنڈز میں 100 کلو میٹر کی رفتار حاصل کر لیتی ہے۔

’اوڈی‘ نے بجلی سے چلنے والی کانسپیٹ ریس کار نمائش کے لیے پیش کی جس میں بیٹھنے کے لیے صرف ایک سیٹ ہے۔

’مرسیڈیز بینز‘ نے اپنی بجلی سے چلنے والی کانسپٹ کار پیش کی جو 469 ہارس پاور کی طاقت رکھتی ہے۔

اٹلی کے مشہور کار ساز ادارے ’لیمبور گھنی‘ نے اپنی گاڑیوں کے نئے ماڈلز پیش کیے جن میں ’سیان ایف کے پی 37‘ نے لوگوں کو اپنی جانب متوجّہ کیے رکھا۔ کار ساز ادارے کی جانب سے پہلی مرتبہ ہائبرڈ کار متعارف کرائی گئی ہے۔ اس کار کی قیمت تقریباً 22 لاکھ ڈالرز ہے۔

چینی کار ساز ادارے ’بائٹن‘ نے نیا ماڈل ’ایم بائٹ‘ نمائش کے لیے پیش کیا۔ ادارے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس کار کی کمرشل تیاری جلد شروع کر دی جائے گی۔ اس کار میں 48 انچ کی اسکرین نصب کی گئی ہے جب کہ اسٹیرنگ کے درمیان 8 انچ کی اسکرین بھی لگائی گئی ہے۔

مرسیڈیز نے خود کار طریقے سے چلنے والی کانسیپٹ کار بھی متعارف کرائی ہے جو بیٹری کے چلنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

چینی کار ساز ادارے نے کانسیپٹ ’ایس یو وی‘ آٹو شو میں نمائش کے لیے پیش کی ہے۔ بیٹری کی طاقت سے چلنے والی یہ گاڑی صفر سے 100 کلو میٹر کی رفتار صرف 4 سیکنڈز میں حاصل کر لیتی ہے۔

’فاو‘ نے اپنی کانسیپٹ کار ایس 9 بھی نمائش کے لیے شامل کی۔ کار ساز ادارے کا دعویٰ ہے کہ یہ گاڑی 1500 ہارس پاور فراہم کرنے کے ساتھ صفر سے 100 کلو میٹر کی رفتار صرف ڈیڑھ سیکنڈز میں حاصل کر لیتی ہے۔ جب کہ گاڑی کی حدّ رفتار 400 کلومیٹر فی گھنٹہ بتائی گئی ہے۔

مرسیڈیز نے 1937 میں بنائی گئی کار کے ماڈل کو مدِّ نظر رکھتے ہوئے کانسیپٹ سپر کار پیش کی۔ ادارے کی جانب سے کہاگیا ہے کہ یہ کار بجلی سے چلنے کے ساتھ 750 ہارس پاور کی طاقت فراہم کرتی ہے۔

بوش نے شٹل سروس کے حوالے سے کانسیپٹ ماڈل آئی او ٹی پیش کی جو ڈرائیور کے بغیر چلنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

جرمنی میں ہر دو سال بعد گاڑیوں کی ایک عالمی نمائش منعقد کی جاتی ہے۔ رواں سال ہونے والے فرینک فرٹ آٹو شو 2019 میں دُنیا بھر سے مشہور کار ساز اداروں نے اپنی نئی اور کانسیپٹ گاڑیوں کے ماڈلز کو نمائش کے لیے پیش کیا۔ لیکن فورڈ کے علاوہ کسی امریکی کار ساز ادارے نے اس شو میں اپنی گاڑیاں متعارف نہیں کرائیں۔