سابق جاپانی وزیرِ اعظم شنزو ایبے قاتلانہ حملے میں ہلاک

جاپان کے سابق وزیرِ اعظم شنزوآبے جمعے کے روز قاتلانہ حملے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔

 شنزو آبے کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ نارا شہر میں انتخابی مہم کے سلسلے میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

پولیس نے سابق وزیرِ اعظم پر فائرنگ کرنے کے الزام میں ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لے لیا ہے۔

وہ مقام جہاں شنزو آبے انتخابی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

سیکیورٹی اداروں نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

شنزو آبے جاپان کی تاریخ میں سب سے طویل مدت تک وزارتِ عظمیٰ کے منصب پر رہنے والے سیاست دان تھے۔

پہلی مرتبہ انہوں نے 2006 میں وزارتِ عظمیٰ کا منصب سنبھالا اور ایک سال تک اس عہدے پر رہے جس کے بعد وہ 2012 سے 2020 تک اس منصب پر فائز رہے۔

جاپان کے سابق وزیرِ اعظم کے قتل پر مختلف ملکوں کے رہنماؤں نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔

جاپان کے وزیرِ اعظم فومیو کیشیدا نے شنزو آبے پر حملے کو وحشیانہ قرار دیا اور کہا کہ سابق وزیرِ اعظم کا قتل ناقابلِ معافی جرم ہے۔

شنزو آبے نے 28 اگست 2020 کو وزارتِ عظمیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔ انہیں جاپان کا سب سے کم عمر ترین وزیرِ اعظم ہونے کا بھی اعزاز حاصل ہے۔ 

شنزو آبے کو نشانہ بنائے جانے کے مقام کا ایک منظر

جاپان میں سابق وزیرِ اعظم کے قتل پر افسردگی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

جاپان کے سابق وزیرِ اعظم شنزو ایبے جمعے کے روز قاتلانہ حملے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔ انہیں اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ نارا شہر میں انتخابی مہم کے سلسلے میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ پولیس نے حملے کے الزام میں ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا ہے۔