شام میں باغیوں اور سرکاری فورسز کے مابین جھڑپوں کے دوران میں ایک جاپانی صحافی ہلاک جب کہ معاصر نشریاتی ادارے 'الحرہ' ٹیلی ویژن سے منسلک دو صحافی لاپتہ ہوگئے ہیں۔
شام میں باغیوں اور سرکاری فورسز کے مابین جھڑپوں کے دوران میں ایک جاپانی صحافی ہلاک جب کہ معاصر نشریاتی ادارے 'الحرہ' ٹیلی ویژن سے منسلک دو صحافی لاپتہ ہوگئے ہیں۔
جاپان کی وزارتِ خارجہ نے منگل کو جاری کیے گئے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ خاتون صحافی میکا یماموٹو کو اس وقت گولیاں لگیں جب وہ پیر کو شام کے شمالی شہر حلب میں 'فری سیرین آرمی' کے باغیوں کے ساتھ سفر کر رہی تھیں۔
جاپانی وزارتِ خارجہ کے مطابق مقتول صحافی ٹوکیو میں قائم ادارے 'جاپان پریس' سے منسلک تھیں۔
دریں اثنا امریکی حکومت کے تعاون سے چلنے والے عربی زبان کے ٹی وی چینل 'الحرہ' کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ حلب سے رپورٹنگ کرنے والے اس کے دو صحافی لاپتہ ہوگئے ہیں اور امکان ہے کہ انہیں شامی افواج نے حراست میں لے لیا ہے۔
اپنے ایک بیان میں 'الحرہ' اور 'وائس آف امریکہ' کے منتظم ادارے 'براڈکاسٹنگ بورڈ آف گورنرز (بی بی جی)' نے شامی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ دونوں صحافیوں بشار فہمی اور ان کے کیمرہ مین کینیٹ اونل کی باحفاظت بازیابی یقینی بنائے۔
صحافیوں کی عالمی تنظیم 'رپورٹرز ودِ آئوٹ بارڈرز' کے مطابق شام میں گزشتہ برس سے جاری احتجاجی تحریک کے دوران میں اب تک پانچ غیر ملکی صحافی ہلاک ہوچکے ہیں۔
منگل کو 'وائس آف امریکہ' سے گفتگو کرتے ہوئے تنظیم کی ترجمان سوزگ ڈولٹ نے شام کو صحافیوں کے لیے دنیا کا خطرناک ترین مقام قرار دیا۔
ادھر شام کے مختلف علاقوں میں سرکاری افواج اور باغیوں کے مابین لڑائی جاری ہے۔شامی حزبِ اختلاف کے دعووں کے مطابق پیر سے جاری لڑائی میں اب تک کم از کم 140 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
جاپان کی وزارتِ خارجہ نے منگل کو جاری کیے گئے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ خاتون صحافی میکا یماموٹو کو اس وقت گولیاں لگیں جب وہ پیر کو شام کے شمالی شہر حلب میں 'فری سیرین آرمی' کے باغیوں کے ساتھ سفر کر رہی تھیں۔
جاپانی وزارتِ خارجہ کے مطابق مقتول صحافی ٹوکیو میں قائم ادارے 'جاپان پریس' سے منسلک تھیں۔
دریں اثنا امریکی حکومت کے تعاون سے چلنے والے عربی زبان کے ٹی وی چینل 'الحرہ' کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ حلب سے رپورٹنگ کرنے والے اس کے دو صحافی لاپتہ ہوگئے ہیں اور امکان ہے کہ انہیں شامی افواج نے حراست میں لے لیا ہے۔
اپنے ایک بیان میں 'الحرہ' اور 'وائس آف امریکہ' کے منتظم ادارے 'براڈکاسٹنگ بورڈ آف گورنرز (بی بی جی)' نے شامی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ دونوں صحافیوں بشار فہمی اور ان کے کیمرہ مین کینیٹ اونل کی باحفاظت بازیابی یقینی بنائے۔
صحافیوں کی عالمی تنظیم 'رپورٹرز ودِ آئوٹ بارڈرز' کے مطابق شام میں گزشتہ برس سے جاری احتجاجی تحریک کے دوران میں اب تک پانچ غیر ملکی صحافی ہلاک ہوچکے ہیں۔
منگل کو 'وائس آف امریکہ' سے گفتگو کرتے ہوئے تنظیم کی ترجمان سوزگ ڈولٹ نے شام کو صحافیوں کے لیے دنیا کا خطرناک ترین مقام قرار دیا۔
ادھر شام کے مختلف علاقوں میں سرکاری افواج اور باغیوں کے مابین لڑائی جاری ہے۔شامی حزبِ اختلاف کے دعووں کے مطابق پیر سے جاری لڑائی میں اب تک کم از کم 140 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔