مصر: اخوان المسلمون کے رہنما کا بیٹا گرفتار

انس بلتاگی کو قاہرہ میں ان کے اپارٹمنٹ میں دیگر دو افراد کے ہمراہ زیر ِ حراست لیا گیا۔
مصر کی سیکورٹی فورسز نے اخوان المسلمون کے رہنما کے بیٹے کو تشدد کو ہوا دینے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔ مصر کی وزارت ِ داخلہ کی جانب سے منگل کے روز جاری کردہ ایک بیان کے مطابق مصر کی حکومت کی جانب سے ’دہشت گرد تنظیم‘ قرار دیئے جانے والی اخوان المسلمون کے خلاف کریک ڈاؤن کے ضمن میں یہ تازہ ترین کارروائی ہے۔

انس بلتاگی کو قاہرہ میں ان کے اپارٹمنٹ میں دیگر دو افراد کے ہمراہ زیر ِ حراست لیا گیا۔ نصر سٹی میں واقع یہ اپارٹمنٹ اسی جگہ واقع ہے جہاں اگست میں معزول کیے گئے صدر مرسی کے حق میں اور انہیں بحال کرنے کے لیے احتجاجی مظاہرے کیے گئے تھے اور سیکورٹی فورسز نے ان مظاہروں پر کریک ڈاؤن کیا تھا۔

مصر کی وزارت ِ داخلہ کے مطابق گرفتار کیے جانے والوں سے شاٹ گن اور گولا بارود برآمد ہوا۔

انس بلتاگی کے والد محمد بلتاگی جیل میں قید ہیں اور انہیں اخوان المسلمون کے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ تشدد پھیلانے کے ضمن میں مقدمے کا سامنا ہے۔

مصر کی سیکورٹی فورسز کی جانب سے رواں برس اگست میں اخوان المسلمون کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا تھا جس میں معزول کیے گئے صدر مرسی کے ساتھ ساتھ تنظیم کے کئی دیگر راہنماؤں کو بھی گرفتار کر لیا گیا تھا اور ان پر دہشت گردی اور تشدد پھیلانے کے جرم میں ان پر مقدمہ قائم کیا گیا۔ اس کریک ڈاؤن میں سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔

صدر مرسی کو اقتدار سے ہٹانے کے بعد سے سیکورٹی فورسز کو مصر میں کئی دہائیوں میں ہونے والے پرتشدد ترین مظاہروں سے نمٹنا پڑا۔ دوسری طرف اخوان المسلمون کی جانب سے ان مظاہروں سے کسی بھی تعلق کی بارہا تردید کی جاتی رہی ہے۔