مذہب کی تبدیلی، کم عمری میں شادی اور عدالتی فیصلے

Your browser doesn’t support HTML5

سندھ  میں ارلی چائلڈ میرج ریسٹرین ایکٹ 2016 کے باوجود اکثر ہندو لڑکیوں کی جبری تبدیلیٔ مذہب اور شادی کے واقعات کی بازگشت سنائی دیتی ہے۔ ایسے کیسز میں عموماً لڑکیوں کا مؤقف ہوتا ہے کہ انہوں نے اپنی مرضی سے مذہب تبدیل کیا ہے۔ اس طرح کے واقعات سے عدالتیں کیسے نبٹتی ہیں؟ جانیے وی او اے کی سدرہ ڈار سے۔