انتخابات التوا کیس: ججوں کے اختلافی نوٹ سے قانون کی بالادستی قائم ہوگی، ماہر قانون

Your browser doesn’t support HTML5

پاکستان میں ججز کے درمیان اختلاف کی حقیقت کیا ہے؟ یونیورسٹی آف برمنگم میں قانون کی پروفیسر ڈاکٹر امبر ڈار ججوں کے اختلافی نوٹ کو معمول کا عمل قرار دیتی ہیں، ان کے مطابق سوموٹو نوٹس ایگزیکٹو معاملات میں مداخلت تھی اور اختلافی نوٹ سے قانون کی بالادستی قائم ہوگی۔ تفصیل پروفیسر امبر ڈار کے انٹرویو میں

پاکستان کی سپریم کورٹ میں دو ججوں نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے انتخابات کیس میں دیے گئے فیصلے سے اختلاف کرتےہوئے

الیکشن کمیشن از خود نوٹس کیس میں اختلافی نوٹس جاری کیے ہیں۔ کیا پاکستان میں ججز کے درمیان یہ اختلاف معمول کا

عمل ہے؟ ان اختلافی نوٹس کی اہمیت سے متعلق سپریم کورٹ کی وکیل اور برطانیہ کی یونیورسٹی آف برمنگھم میں لاء کی پروفیسر

ڈاکٹر امبر ڈار کی وائس آف امریکہ کی ارم عباسی سے گفتگو