صدر ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی قراردادیں منظور
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی منظوری اسپیکر نینسی پیلوسی نے ایوان نمائندگان میں دی۔
صدر ٹرمپ کے خلاف طاقت کے ناجائز استعمال سے متعلق آرٹیکل ایک پر ایوانِ نمائندگان میں 230 ارکان نے حق میں جبکہ 197 نے مخالفت میں ووٹ دیا جب کہ تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے سے متعلق آرٹیکل دو کی 198 کے مقابلے میں 229 ووٹوں سے منظوری دی گئی۔
امریکہ کی 243 سالہ صدراتی تاریخ میں ڈونلڈ ٹرمپ تیسرے صدر ہیں جنہیں مواخذے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
قرار دادوں کی منظوری کے وقت ایوان نمائندگان میں ارکان کی بڑی تعداد موجود تھی۔
قرار دادوں کی حمایت میں ڈیموکریٹس جبکہ مخالفت میں ریپبلکن ارکان کی اکثریت نے ووٹ دیا۔ قرار دادوں کی منظوری کے لیے ہونے والے اجلاس کی نمائندگی اسپیکر نینسی پلوسی نے کی۔
اجلاس کے دوران ووٹرز کے نام ایوان کی دیوار پر نمایاں انداز میں نظر آ رہے تھے۔
ایوان نمائندگان میں صدر ٹرمپ کے خلاف ہونے والی مواخذے کی کارروائی کو دنیا بھر میں انتہائی دلچسپی سے دیکھا گیا۔
امریکی سینیٹ کے اقلیتی رہنما چک شومر نیویارک میں مواخذے کی کاروائی ٹی وی پر دیکھ رہے ہیں۔
ایوان نمائندگان میں صدر ٹرمپ کے خلاف منظور ہونے والی قرار دادوں کے حق اور مخالفت میں ووٹ دینے والے ارکان کے نام ڈیجیٹل بورڈ پر واضح نظر آ رہے تھے۔
ایوان نمائندگان میں صدر ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی کارروائی کے دوران دارالحکومت واشنگٹن سمیت کئی شہروں میں مظاہرے ہوئے۔ مظاہروں کا سلسلہ گزشتہ کئی دن سے جاری ہے۔
مواخذے کے حق میں قرار دادوں کی منظوری کے بعد وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ایوان نمائندگان میں ڈیموکریٹس نے کوئی ثبوت فراہم کیے بغیر صدر ٹرمپ کے خلاف غیرقانونی دفعات منظور کیں جب کہ انہیں ریپبلکن کا ایک ووٹ بھی نہ مل سکا۔