بحیرہٴعرب میں بننے والے سمندری طوفان ’نیلوفر‘ نے شدت اختیار کرلی ہے، جس کے پیش نظر سندھ کے بعد اب گوادر سمیت بلوچستان کے دیگر تمام ساحلی علاقوں میں بھی ہائی الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔
محکمہٴموسمیات کے مطابق، منگل کی شام طوفان کراچی سے تقریباً 1100 کلو میٹر کے فاصلے پر تھا، جبکہ اس کی رفتار چھ کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ محکمہٴ موسمیات کا کہنا ہے کہ طوفان کے سبب، بدھ سے جمعہ تک سندھ کے ساحلی علاقوں میں شدید بارشیں ہوسکتی ہیں۔
حکومت سندھ نے کراچی کے بعد منگل کو ٹھٹھہ، سجاول اور بدین کے ساحلوں پر بھی دفعہ 144نافذ کردی ہے، جبکہ حفاظتی اقدامات مزید تیز کردیئے ہیں۔ دو نومبر تک جاری رہنے والی دفعہ ایک سو چوالیس کے سبب عوام کو سمندر میں نہانے کی قطعی اجازت نہیں ہوگی۔
کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی نے منگل کو سمندری طوفان ’نیلوفر‘ سے نمٹنے کے لئے اہم اجلاس منعقد کئے، جس کے بعد، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’ساحلی علاقوں میں رہنے والے تین لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر واقعے سرکاری عمارتوں میں ٹھہرانے کے انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں‘۔
اُن کا یہ بھی کہنا تھا کہ ریسیکو 1299 اور کمشنر آفس کا کنٹرول روم سمندری طوفان کے حوالے سے موصولہ اطلاعات دوسرے اداروں کو پہنچانے کا پابند ہے۔ کمشنر کراچی نے کنٹونمنٹ بورڈ کراچی اور بلدیہ کو ساحل پر لگے سائن بورڈز اور ہورڈنگز کو ہٹانے کی ہدایات بھی جاری کی ہیں۔
ادھر ڈپٹی کمشنر گوادر نے گوادر، پسنی، جیوانی، اور ماڈہ میں ماہی گیروں کو کھلے سمندروں میں جانے سے روک دیا ہے اور ساحلی علاقوں میں رہنے والوں کو بھی محتاط رہنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ تمام ضلعی افسران کی چھٹیاں بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ صورتحال کے پیش نظر تمام ضروری اقدامات سے متعلق ہدایات دی جا چکی ہیں، جن میں ساحلی اور نچلے علاقوں میں مقیم افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی ہدایات بھی شامل ہیں۔ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ کسی بھی صورتحال سے بر وقت نمٹنے کے لئے وہ ضلعی حکام اور سیکورٹی اداروں سے مسلسل رابطے میں ہے۔
کراچی کا ساحل عوام کے لئے بند
طوفان کے پیش نظر ڈی آئی جی ساوٴتھ عبدالخالق شیخ نے کلفٹن، سی ویو، ہاکس بے اور سینڈز پٹ سمیت کراچی کے دیگر تفریحی ساحل جمعہ تک کے لیے بند کر دیئے ہیں۔ پابندی کے باعث ساحل پر پھیری، ٹھیلے اور خونچے لگانے والے افراد کو مالی مشکلات کا سامنا ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے بھی صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی سمیت تمام متعلقہ اداروں کو ہر قسم کی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔