امریکی قانون سازوں نے الزام عائد کیا ہے کہ روس مشرقی یوکرین میں اپنی فوجی مداخلت کو چھپانے کے لئے ’موبائل شمشان گھاٹ استعمال کر رہا ہے‘۔
کانگریس کی آرمز سروسز کمیٹی کے چیئرمین، میک تھورن بیری اور رکن کانگریس سیتھ مولٹن نے یہ الزام ’بلوم برگ نیوز‘ کے ماہرین کو دئے گئے ایک انٹرویو میں کیا۔ دونوں کانگریس مین گزشتہ مارچ میں یوکرین پر قائم ’فیکٹ فائنڈنگ مشن‘ کے اراکین ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اس جنگ میں روس اپنی ہلاکتوں کو چھپانے کے لئے موبائل شمشان گھاٹ استعمال کر رہا ہے۔
تھورن بیری کے بقول، ’وہ نہ صرف دنیا سے چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں؛ بلکہ خود روسی عوام سے بھی اپنی مداخلت کو چھپا رہے ہیں۔‘
مولٹن کے بقول، ’یہ واضح ہے کہ روس کو اِن جنگوں سے ہونے والی ہلاکتوں سے خود اپنے ہاں مسائل کا سامنا ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ انھیں اپنے ہی فوجیوں کی لاشوں کو شرمناک اور خوفناک انداز سے جلانا پڑ رہا ہے‘۔
کریملن نے ایسے کسی شمشان گھاٹ کی موجودگی کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے، غیر ملکی میڈیا کے ان الزامات پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔
روسی صدر کے پریس سکریٹری دمتری پیسکوف نے بدھ کو میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ’ہمیں شبہ ہے اس بیان پر کیونکہ اس طرح کے الزامات شائع کرنے والے خود اپنی ساکھ بگاڑ لیتے ہیں۔ اسے شائع کرنے والوں نے ان کی بھی نشاندہی نہیں کی کہ، جو ان کے بقول، وہ اسے بنانے کے ذمہ دار تھے۔‘
’بلوم برگ نیوز‘ کے مطابق، دونوں کانگریس مین ان اطلاعات کے افشاء میں خاصے محتاط تھے۔ لیکن، انھیں اس رپورٹ پر پورا یقین بھی تھا۔
روس متواتر یوکرین میں اپنی فوجی مداخلت کی تردید کرتا رہا ہے۔ لیکن، اس نے یہ ضرور تسلیم کیا ہے کہ یوکرین میں لڑنے والے علیحدگی پسند اس کے رضاکار ہیں۔