ٹیچرز کے امتیازی سلوک نے اپنا اسکول بنانے کی سوچ دی

Your browser doesn’t support HTML5

صرف غربت ہی نہیں، مذہبی تفریق بھی تعلیم تک رسائی کے راستوں کو محدود کردیتی ہے۔ سسٹر زیف ساتویں جماعت میں تھیں جب اساتذہ کے ناروا سلوک نے انہیں اسکول چھوڑنے پر مجبور کردیا تھا۔ لیکن انھوں نے ایک ایسا اسکول بنایا جہاں بچوں کے ساتھ برابری کا سلوک ہو اور انہیں مساوی مواقع ملیں