انصار الاسلام کے رضاکار 'آزادی مارچ' میں آگے آگے

جمعیت علماء اسلام کے آئین کی شق نمبر 26 کے مطابق، ہر مسلمان جو نماز اور روزے کا پابند ہو وہ انصار الاسلام کا رکن بن سکتا ہے۔

جمعیت علماء اسلام کے مطابق جے یو آئی (ف) کے آئین میں انصار الاسلام کے نام سے باقاعدہ ایک شعبہ ہے جس کا کام فقط انتظام و انصرام کی ذمہ داریاں نبھانا ہے۔

یہ تنظیم جے یو آئی (ف) کے ماتحت ہے اور اس کی نگرانی میں کام کرتی ہے۔

ان کا بنیادی کام جمعیت علماء اسلام کے جلسے جلوسوں اور کانفرنسز میں سیکیورٹی کے فرائض انجام دینا ہوتا ہے۔

ان رضاکاروں کی وردی کا رنگ خاکی ہوتا ہے جب کہ کالے رنگ کے بند جوتے پہنے ان نوجوانوں کو ایک بیج بھی دیا جاتا ہے جس پر ان کا عہدہ اور حلقہ نمبر درج ہوتا ہے۔

جے یو آئی کے مطابق انصار الاسلام برسوں پہلے جمعیت علماء اسلام کی بنیاد رکھنے کے دوران ہی عمل میں آئی تھی۔

انصار الاسلام الیکشن کمیشن آف پاکستان میں جے یو آئی کی ذیلی تنظیم کے طور پر باقاعدہ رجسٹر بھی ہے۔

وزارت داخلہ نے 24 اکتوبر کو انصار الاسلام پر پابندی عائد کر دی تھی اور صوبوں کو تنظیم کے خلاف نوٹی فکیشن جاری کرتے ہوئے کارروائی کی ہدایت کی تھی۔

رضا کاروں نے کنٹینر کے اطراف کی سیکیورٹی بھی سنبھالی ہوئی ہے۔

بدھ کو آزادی مارچ کے شرکا نے لاہور میٹرو کی سڑک پر آنے کی کوشش کی جنہیں انصار الاسلام کے رضا کاروں نے ہٹا دیا۔

انصار الاسلام کے رضا کار لوگوں کو میٹرو روٹ سے ہٹا رہے ہیں۔