نو مئی واقعات: 'سول عدالتوں کی سزائیں ملٹری کورٹس سے زیادہ سخت ہوسکتی ہیں'

Your browser doesn’t support HTML5

سپریم کورٹ کی طرف سے عام شہریوں کے فوجی عدالتوں میں ٹرائلز کو کالعدم قرار دیے جانے کے بعد نو مئی کے واقعات سے متعلق مقدمات اب انسدادِ دہشت گردی کی عدالتوں میں چلائے جانے کا امکان ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ان عدالتوں سے ملنے والی سزائیں ملٹری کورٹس کی سزاؤں سے زیادہ سخت ہو سکتی ہیں۔ دیکھیے سپریم کورٹ کے فیصلے پر تجزیہ کاروں کی رائے نوید نسیم کی اس ویڈیو میں۔