لاپتا طیارے پر سوار مسافروں کے اہلِ خانہ پریشانی کے عالم میں انڈونیشیا کے شہر سورابایا کے ہوائی اڈے پر موجود ہیں جہاں سے بدقسمت طیارے نے پرواز بھری تھی
سورابایا کے ہوائی اڈے پر قائم کیے جانے والے 'ہنگامی مرکز' پر ایک افسر انڈونیشیا کے نقشے کا معائنہ کر رہا ہے۔
سورابایا کے ہوائی اڈے پر آویزاں ایک بورڈ پر لاپتا پرواز کے متعلق معلومات درج ہیں
لاپتا طیارے کی منزل سنگاپور کا چانگی نامی ہوائی اڈہ تھا جہاں طیارے پر سوار مسافروں کے منتظر ان کے اہلِ خانہ اور احباب بڑی تعداد میں جمع ہیں
لاپتا طیارے کے مسافروں کے لواحقین سورابایا کے ہوائی اڈے پر آویزاں کی جانے والی فہرستوں میں اپنے پیاروں کے نام تلاش کر رہے ہیں
حکام کا کہنا ہے کہ لاپتا طیارے پر 16 بچوں سمیت انڈونیشیا کے 149 شہری سوار تھے۔
جہاز کے مسافروں میں سے تین کا تعلق جنوبی کوریا، ایک کا ملائیشیا اور ایک کا برطانیہ سے تھا۔ برطانوی شہری کے ہمراہ طیارے میں سنگاپور سے تعلق رکھنے والی اس کی دو سالہ بیٹی بھی سوار تھی۔
انڈو نیشیا کے وزیر برائے ٹرانسپورٹ اگنیسیس جونان نے ذرائع ابلاغ کو بتایا ہے کہ انڈونیشیا اور سنگاپور کی ریسکیو اور فوجی ٹیمیں لاپتا طیارے کی تلاش کی سرگرمیوں میں حصہ لے رہی ہیں۔
امریکہ نے بھی متعلقہ ممالک کو 'ایئر ایشیا' کے گمشدہ طیارے کی تلاش میں مدد فراہم کرنے کی پیش کش کی ہے۔
فضائی کمپنی 'ایئر ایشیا' کے مطابق پرواز میں موجود عملے کے سات افراد میں سے چھ کا تعلق انڈونیشیا اور ایک کا فرانس سے تھا۔