ایغور اور تبتی نسلی اقلیتوں کی جبری مشقت میں اضافہ: رپورٹ
Your browser doesn’t support HTML5
اقوام متحدہ کی ایک نئی رپور ٹ میں کہا گیا ہے کہ چین پیشہ ورانہ تربیت اور تعلیمی مراکز کو نہ صرف سنکیانگ اور تبت میں جبری مشقت کے لیے استعمال کر رہے ہیں بلکہ وہ اضافی دیہی کارکنوں کو بڑے پیمانے پر ملک بھر کے سرکاری لیبر پروگراموں میں منتقل کر رہے ہیں۔چین نے اس رپورٹ کو بے بنیاد اور غلط قرار دیا ہے۔