سوات میں زندگی کی چہل پہل مگر۔۔۔۔

بٹ خارہ میں بدھ مت کا اسٹوپا.

بٹ خارہ میں گندھارا تہذیب کے نمونے

خود کش بمبار بچوں کی بحالی کے لیے قائم سباؤن سنٹر.

خود کش حملوں کے لیے استعمال ہونے والے بچوں کی بحالی کے ایک اسکول کا کلاس روم.

دریائے سوات کا ایک منظر.

دریائے سوات.

سوات کے ریڑھی بان.

سوات کے مرکزی شہر مینگورہ کے ایک بازار میں تازہ سبزیاں فروخت کی جارہی ہیں.

سوات کے نواح میں بٹ خارہ کے مقام پر بدھ مت کی باقیات.

شہر کا مرکزی گرین چوک.

طالبان کے خوف سے ان کا ساتھ دینے والے مقامی نوجوانوں کو فوج کے زیر انتظام سنٹر میں کمپیوٹر کی تربیت دی جارہی ہے.

سوات میں زندگی کی چہل پہل مگر۔۔۔۔

فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی اور پشاور کے کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل آصف یسین ملک.

مرکزی شہر مینگورہ کا ایک بازار.

وادی سوات کا ایک منظر.

سوات کی سڑکوں اور بازاروں میں خریداروں کا ہجوم، سامان سے بھری دکانیں اور میوزک سینٹرز سے گانوں کی آوازیں سننے کے بعد یہ اندازہ لگانا خاصا مشکل ہے کہ دو سال پہلے تک پاکستان کا سوئٹزرلینڈ کہلانے والی یہ سرسبزو شاداب وادی فوج اور طالبان عسکریت پسندوں کے درمیا ن خونریز جنگ کا میدان بنی ہوئی تھی۔