امریکہ اور طالبان کے درمیان افغانستان میں جاری 19 سالہ جنگ کے خاتمے کے لیے امن معاہدے پر دستخط ہو چکے ہیں۔ اس حوالے سے ایک تقریب قطر کے دارالحکومت دوحہ میں جب کہ دوسری تقریب افغانستان میں منعقد ہوئی جس میں اعلیٰ امریکی حکام نے شرکت کی۔
امریکہ اور طالبان کے درمیان امن معاہدہ

1
امن معاہدے پر امریکہ کی جانب سے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمت زلمے خلیل زاد جب کہ طالبان کی جانب سے ملا عبدالغنی برادر نے دستخط کیے۔

2
طالبان رہنما ملا عبدالغنی نے اپنے خطاب میں کہا کہ 40 سال سے مسائل کا شکار افغانستان کے عوام کے لیے یہ اچھی خبر ہے۔ اُنہوں نے کہا تمام افغان دھڑوں کو مل کر ملک میں اسلامی اقدار کے نفاذ کے لیے کام کرنا ہو گا۔

3
معاہدے کے تحت افغانستان سے غیر ملکی افواج کا انخلا 14 مہینوں میں مکمل ہو گا۔ پہلے مرحلے میں افغانستان میں تعینات 13 ہزار فوجیوں کی تعداد ساڑھے چار ماہ میں 8600 تک لائی جائے گی۔ اس کے بعد باقی ماندہ فوجیوں کا انخلا ساڑھے نو ماہ میں ہو گا۔

4
طالبان کے سیاسی دھڑے کے سربراہ ملا عبدالغنی برادر نے امن معاہدے پر دستخط کیے۔ وہ امن مذاکرات کا بھی حصہ تھے۔