ایک بڑے امریکی اشاعت ادارے 'سائمن اینڈ شوسٹر' نے مسلمان بچوں کی کتابوں کے لیے ایک نئی طباعت کی تخلیق کا اعلان کیا ہے۔
اشاعتی ادارہ سائمن اینڈ شوسٹر مسلمان بچوں کی کتابوں کے لیے 'سلام ریڈز ' کے نام سے ایک نئی طباعت شروع کر رہا ہے، ان بچوں اور نوجوانوں کی کتابوں میں مسلمان بچوں اور ان کے خاندانوں کو مثبت انداز میں پیش کیا جائے گا۔
ادارے کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک بڑے ناشر کی طرف سے یہ مسلمانوں کرداروں پر پہلی طباعت ہے۔ جس میں مسلمانوں کی روزمرہ کی معمول کی زندگی کے تصور کو پیش کیا جائے گا۔
سائمن اینڈ شوسٹر کی ایگزیکٹیو ایڈیٹر زرین جعفری جو ایک پاکستانی نژاد امریکی مسلمان خاتون ہیں ۔انھوں نے جمعرات کو نیو یارک ٹائمز سے ایک انٹرویو میں اپنے تجربے کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ایک امریکی مسلمان لڑکی ہونے کی حیثیت سے جو ریاست کنیکٹیکٹ میں پلی بڑھی ہے وہ بچپن سےجن کتابوں اور ناولوں پڑھتی رہی ہے ۔ان کتابوں میں وہ ایک امریکی مسلمان بچےکی نمائندگی ڈھونڈنے میں ناکام رہی ہیں ۔
انھوں نے مزید کہا کہ ''سچ تو یہ ہے کہ ان کتابوں میں مجھے اپنا عکس کبھی دکھائی نہیں دیا۔''
لگ بھگ تین دہائیاں گزر جانے کے بعد آج بھی مرکزی دھارے بچوں کے ادب میں مسلمان کرداروں کی کمی باقی ہے اور اب محترمہ جعفری بچوں کی کتابیں سلام کے ذریعے تبدیلی کے لیے کام کر رہی ہیں۔
انھوں نے اپنا یہ خیال سائمن اینڈ شوسٹر کے ینگ ریڈرز کے پبلشرجسٹن کینیڈا کے سامنے پیش کیا اور بجائے اس کے کہ ادارہ مسلمان بچوں کے لیے چند کتابوں کی اشاعت کرتا۔ انھوں نے ایک نئی طباعت کی تخلیق کا فیصلہ کیا اوراس کے لیے 'سلام' نام منتخب کیا جکس کا مطلب عربی میں 'امن وسلامتی' ہے ۔
37سالہ محترمہ جعفری بچوں کی نئی طباعت 'سلام ریڈز 'کی سربراہ ہیں ،جو صرف مسلمان کرداروں اور ان کی کہانیوں کے لیے وقف ہو گا ۔
یہ طباعت سال بھر میں نو یہ اس سے زیادہ کتابوں کی اشاعت کے لیے پرعزم ہے، جن میں مختلف موضوعات پر تصویری کتابیں ،مڈل گریڈ اور نوجوان بالغوں کے لیے کتابیں شائع کی جائیں گی۔
محترمہ جعفری کے مطابق وہ ہمیشہ سے بچوں کے ادب میں مسلمانوں کرداروں کی ضرورت کو محسوس کیا کرتی تھیں لیکن پچھلے تین سالوں میں انھوں نے اس مسئلے کو شدت سے محسوس کیا ہے۔ جب سے انھوں نے اپنے بھتیجوں اور بھتیجیوں کو یہ کہانی کی کتابیں پڑھ کر سنانی شروع کی ہیں۔
بقول ان کے''کوئی بھی یہ بات آسانی سے محسوس کر سکتا ہے کہ وہاں کسی بھی کہانی کی کتاب میں مسلمان بچوں کے تجربات کا عکس نہیں تھا ۔''
''سلام کتابوں کی اشاعت کے ذریعے ہمارا مقصد مسلمان بچوں کو مزاح اوردلچسپی سے بھر پور کتابیں فراہم کرنا ہے لیکن، ہم چاہتے ہیں کہ یہ کتابیں غیر مسلم سامعین کی بڑی تعداد کے لیے بھی دلچسپ ثابت ہوں ''۔
پیو ریسرچ کے مطابق مسلمان امریکی آبادی کا تقریبا ایک فیصد ہیں تاہم سلام ریڈز کے ہدف سامعین کی تعداد اس سے زیادہ ہو سکتی ہے ۔
فی الحال سلام ریڈز چار کتابیں چھاپے گا جو 2017میں جاری کی جائیں گی.
پہلی کتاب 'اسلام وعلیکم' ایک تصویری کتاب ہو گی جو برطانوی نوجوان پاپ گلوکار حارث جے کے گانوں پر مشتعمل ہوگی۔
دوسری کتاب 'موسی، موئیزز، مو اور کیون' چار کنڈر گارڈن میں پڑھنے والے دوستوں کی تصویری کہانی ہے جو ایک دوسرے سے سیاحت کی روایات کے بارے میں جانتے ہیں ۔
اس کے علاوہ تیسری کتاب ایک بارہ سالہ بنگلہ دیشی امریکی لڑکی کی کہانی ہے جو اپنے بھائی کو مافوق الفطرت گیم بورڈ سے نکالنے میں مدد کرتی ہے۔
چوتھی کتاب 'یو سوئے مسلم 'ایک تصویری نظموں کی کتاب ہے،جونومسلم شاعر مارک گونزلس کی تصنیف ہے ۔
گذشتہ کئی سالوں سے پبلشنگ صنعت میں عوامی طور پر تنوع کےحوالے سے بحث جاری ہے۔ جہاں بڑے بڑے اشاعت گھروں کی طرف سے زیادہ تر سفید فام کرداروں پر لکھی جانے والی کتابوں کی اشاعت کی جاتی ہے۔ جن میں شاز و نادر غیر عیسائی مذاہب سے تعلق رکھنے والے کرادروں پر روشنی ڈالی جاتی ہے جبکہ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ صنعت تبدیلی کے لیے سست رہی ہے۔