امریکی حکومت کی جانب سے رواں برس بحر ِ اوقیانوس کی طرف سے امریکہ آنے والے چھ بڑے طوفانوں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
امریکہ میں سمندر اور ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق امریکہ کے قومی ادارے کی جانب سے جمعرات کو جاری کردہ ایک بیان میں یہ امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ رواں برس امریکہ میں بحر ِ اوقیانوس کی طرف سے تیرہ سے بیس بڑے طوفان آ سکتے ہیں۔ ادارے کا کہنا ہے کہ ان میں سے گیارہ طوفان خوفناک شکل اختیار کرکے ’ہری کین‘ بن سکتے ہیں۔ ان طوفانوں میں ہوا کی رفتار 119 کلومیٹر فی گھنٹہ یا اس سے بھی زائد ہو سکتی ہے۔
امریکہ میں سمندر اور ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق امریکہ کے قومی ادارے کے مطابق ابھی یہ کہنا بعید از قیاس ہوگا کہ ان میں سے کوئی طوفان زمین سے بھی ٹکرائے گا۔
امریکہ میں سرکاری طور پر ’ہری کین‘ طوفانوں کا سلسلہ یکم جون سے شروع ہوتا ہے اور تیس نومبر کو ختم ہو جاتا ہے۔
2012ء میں امریکہ میں بحر ِ اوقیانوس میں دس طوفان آئے۔ انہی طوفانوں میں سے ایک تھا ’سینڈی‘ طوفان جس نے گذشتہ برس اکتوبر میں نیویارک اور نیوجرسی کی ریاستوں میں شدید تباہی مچائی تھی۔
امریکہ میں سمندر اور ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق امریکہ کے قومی ادارے کی جانب سے جمعرات کو جاری کردہ ایک بیان میں یہ امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ رواں برس امریکہ میں بحر ِ اوقیانوس کی طرف سے تیرہ سے بیس بڑے طوفان آ سکتے ہیں۔ ادارے کا کہنا ہے کہ ان میں سے گیارہ طوفان خوفناک شکل اختیار کرکے ’ہری کین‘ بن سکتے ہیں۔ ان طوفانوں میں ہوا کی رفتار 119 کلومیٹر فی گھنٹہ یا اس سے بھی زائد ہو سکتی ہے۔
امریکہ میں سمندر اور ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق امریکہ کے قومی ادارے کے مطابق ابھی یہ کہنا بعید از قیاس ہوگا کہ ان میں سے کوئی طوفان زمین سے بھی ٹکرائے گا۔
امریکہ میں سرکاری طور پر ’ہری کین‘ طوفانوں کا سلسلہ یکم جون سے شروع ہوتا ہے اور تیس نومبر کو ختم ہو جاتا ہے۔
2012ء میں امریکہ میں بحر ِ اوقیانوس میں دس طوفان آئے۔ انہی طوفانوں میں سے ایک تھا ’سینڈی‘ طوفان جس نے گذشتہ برس اکتوبر میں نیویارک اور نیوجرسی کی ریاستوں میں شدید تباہی مچائی تھی۔