رسائی کے لنکس

چلی: طاقتور زلزلہ، 10 افراد ہلاک سونامی کا انتباہ


زلزلہ، جس کے نتیجے میں چلی کا شمالی اور وسطی علاقہ لرز اٹھا، اس کا مرکز دارلحکومت سنتیاگو سے 500 کلومیٹر شمال میں واقع تھا۔ جنوبی امریکی براعظم میں آنے والے اس زلزلے کے جھٹکے براعظم کی دوسری پار، بیونس آئرس میں بھی محسوس کیے گئے

چلی کے اہل کاروں نے بتایا ہے کہ بدھ کی شام دیر گئے آنے والے 8.3 طاقت کے زلزلے کے نتیجے میں ہلاک شدگان کی تعداد بڑھ کر 10 ہوگئی ہے، جس کے بعد ایک وسیع علاقے میں سونامی کا انتباہ جاری کیا گیا۔

زلزلہ، جس کے نتیجے میں چلی کا شمالی اور وسطی علاقہ لرز اٹھا، اس کا مرکز دارلحکومت سنتیاگو سے 500 کلومیٹر شمال میں واقع تھا۔ جنوبی امریکی براعظم میں آنے والے اس زلزلے کے جھٹکے براعظم کی دوسری پار، بیونس آئرس میں بھی محسوس کیے گئے۔

اس سے قبل، حکام نے ساحلی علاقے سے لوگوں کو منتقل ہونے کا حکم دیا جس کے بعد تقریباً 10 لاکھ افراد نے متاثرہ علاقوں سے اپنے گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات کا رخ کیا۔

بحرالکاہل سونامی انتباہی مرکز کا کہنا ہے کہ چلی کے تمام ساحلی علاقوں میں معمول کی نسبت تین میٹر زیادہ بلند سمندری لہریں اٹھ سکتی ہیں۔ ایسی ہی لہروں کا انتباہ جنوب میں انٹارکٹیکا اور مغرب میں ملائیشیا تک کے علاقوں میں اٹھ سکتی ہیں۔

امریکہ کے قومی محکمہ موسمیات بحرالکاہل میں ریاست ہوائی کے لیے بھی سونامی کا انتباہ جاری کیا۔

بدھ کو آنے والے زلزلے کا مرکز دارالحکومت سانتیاگو کے شمال میں پانچ سو کلومیٹر کے فاصلے پر تھا لیکن اس کے جھٹکے براعظم کے دوسرے سرے پر واقع بیونس آئرس تک محسوس کیے گئے۔

چلی کی صدر مشیل باچلیٹ نے ٹی وی پر خطاب میں کم از کم تین افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایک بار پھر ان کے ملک کو طاقتور قدرتی آفت کا سامنا ہے۔

زلزلے کے مرکز کے قریب واقع ساحلی شہر الاپل کے میئر نے ایک شخص کی ہلاکت کا بتایا ہے جبکہ اس پورے علاقے میں بجلی کی فراہمی معطل ہے۔

بعض ساحلی علاقوں سے سیلاب کی بھی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ سمندر سے کشتیاں ساحل کی طرف روانہ ہوگئیں جب کہ ساحلی علاقوں سے لوگ بلند مقامات کی طرف منتقل ہونا شروع ہو گئے ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربے نے ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کہا کہ "بوقت ضرورت امداد کے لیے" امریکہ تیار کھڑا ہے۔ ان کے بقول امریکہ چلی کے عوام کے ساتھ ہے۔

2010ء میں بھی چلی میں 8.8 شدت کا تباہ کن زلزلہ آیا تھا جس سے پانچ سو سے زائد افراد ہلاک اور دو سو سے زائد گھر تباہ ہو گئے تھے۔

XS
SM
MD
LG