اندرون لاہور کے بھاٹی دروازے میں واقع ایک گھر میں 50 سے زائد اقسام کی نایاب سُرمے دانیاں موجود ہیں۔ نوجوان محسن فراز کو بچپن سے ہی تاریخی اور قدیم اشیا اپنی طرف متوجہ کرتی تھیں اور وہ اُنہیں جمع کرنے لگے۔ اب تک وہ کئی نادر چیزیں جمع کر چکے ہیں۔ تو چلیں ان کے نوادرات کی کلیکشن پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔
نوادرات اور سرمے دانیاں جمع کرنے کا شوق

5
سب سے جدید پیتل کی سُرمے دانی بھی 50 سے 60 سال پُرانی ہے۔

6
بادشاہ اکبر کے دور سے لے کر سکھ دور اور برٹش دور کے صدیوں پُرانے سکے بھی موجود ہیں۔

7
جہاں کہیں سے اُنہیں نایاب اشیا ملتی ہیں وہ وہاں سے خرید لیتے ہیں یا کوئی انہیں تحفتاً دے دیتا ہے۔

8
محسن کے مطابق بہت سے کلیکٹرز جب وفات پا جاتے ہیں تو بعض اوقات اُن کی اگلی نسلیں ان میں دلچسپی نہیں رکھتیں اور انہیں فروخت کر دیتی ہیں۔