رسائی کے لنکس

طالبان کی فوجی پریڈ میں امریکی ساختہ ہتھیاروں کی نمائش


کابل میں ملٹری پریڈ۔ 14 نومبر، 2021ء
کابل میں ملٹری پریڈ۔ 14 نومبر، 2021ء

طالبان نے کابل میں ایک فوجی پریڈ میں امریکی ساختہ بکتربند گاڑیوں اور روسی ہیلی کاپٹروں کی نمائش کی ہے۔ وزارت دفاع کے ترجمان، عنایت اللہ خوارزمی نے بتایا کہ پریڈ حالیہ دنوں میں تربیت پانے والے سپاہیوں کی گریجویشن تقریب کی مناسبت سے کی گئی۔

مشقوں میں درجنوں امریکی ساختہ این 117 قسم کی سیکیورٹی کی بکتربند گاڑیاں شامل تھیں جو کابل کی سڑک پر کم رفتار سے گزریں، جب کہ اس دوران ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر اوپر فضا میں چوکسی کے لئے موجود تھے۔ متعدد فوجیوں نے امریکی ساختہ 'اسالٹ' رائفلیں اٹھا رکھی تھیں۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ طالبان فوج ایک باغی قوت سے کس طرح ایک باقاعدہ فوج میں تبدیل ہوتی جا رہی ہے۔

دو دہائیوں تک طالبان سرکش جنگی کارروائیوں سے منسلک رہے. اگست میں مغربی ممالک کی حمایت یافتہ سابق حکومت کے تحلیل ہونے کے بعد انہوں نے کافی مقدار میں پیچھے چھوڑے گئے اسلحے اور ساز و سامان پر قبضہ کر لیا اور ملک کا کنٹرول سنبھال لیا۔

رائٹرز کی خبر کے مطابق اس وقت طالبان فورسز کے زیر استعمال زیادہ تر اسلحہ اور ساز و سامان وہی ہے جو واشنگٹن نے کابل کی امریکی حمایت یافتہ حکومت کو فراہم کیا تھا، اس کا مقصد طالبان سے لڑنے کے لیے افغان قومی فورس تشکیل دینا تھا۔

یہ فورسز اس وقت تحلیل ہو گئیں جب افغان صدر اشرف غنی نے افغانستان سے نکل جانے کا فیصلہ کیا، جس کے نتیجے میں طالبان کو یہ موقع میسر آیا کہ وہ کلیدی فوجی اثاثوں پر قبضہ جما لیں۔

طالبان حکام نے کہا ہے کہ اب نئی فورس کے لئے افغان نیشنل آرمی سے تعلق رکھنے والے پائلٹ، میکینک اور دیگر شعبوں کے ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں گی، جنھوں نے جنگوں کے روایتی افغان لباس کی جگہ روایتی فوجی وردی بھی پہننا شروع کر دی ہے۔

امریکی اسپیشل انسپیکٹر جنرل برائےافغان تعمیر نو (سیگار) کی گزشتہ سال کی ایک رپورٹ کے مطابق، امریکی حکومت نے سال 2002ء سے 2017ء تک 28 ارب ڈالر سے زائد مالیت کی دفاعی اشیا اور خدمات افغان حکومت کو فراہم کی تھیں، جن میں اسلحہ، بارود، گاڑیاں، نائٹ وزن ڈیوائسز اور نگرانی کے نظام شامل تھے۔

ہتھیار ڈالنے والی سابقہ افغان فورسز نے ان میں سے کچھ طیارے وسط ایشیائی ملکوں کی جانب بھیج دیے تھے، جب کہ باقی رہ جانے والے طیارے طالبان کے ہاتھ لگے۔ ابھی تک یہ بات واضح نہیں، کہ ان میں سے کتنے طیارے پرواز کے قابل ہیں۔

کابل کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے افراتفری کے ماحول میں انخلا کی کارروائی کے دوران امریکی فوج نے 70 سے زیادہ طیاروں، درجنوں بکتربند گاڑیوں کو تباہ کر دیا تھا اور فضائیہ کی دفاعی قوت ناکارہ بنا دیا تھا۔

[اس خبر میں شامل مواد خبر رساں ادارے رائٹرز کی جاری کردہ رپورٹ سے لیا گیا]

XS
SM
MD
LG