گنگا بھارت کے اہم ترین دریاؤں میں سے ایک ہے جو ہمالیہ کے گنگوتری گلیشیر سے نکل کر کر 1700 میل سے زیادہ علاقے کو سیراب کرتا ہوا خلیجِ بنگال میں گرجاتا ہے۔ دریائے گنگا چوںکہ متعدد صنعتی شہروں سے گزرتا ہے، اس لیے صنعتی فضلے سمیت بے شمار کچرا بھی دریا میں شامل ہو جاتا ہے۔ صنعتی فضلہ پانی میں شامل ہونے سے اب گنگا کا پانی گدلا ہی نہیں رہا، بلکہ زہریلا بھی ہو گیا ہے۔
گنگا کا پانی گدلا ہی نہیں، زہریلا بھی ہے

13
بھارت اور دنیا میں جہاں کہیں بھی ہندو آباد ہیں، اگر وہ اپنے عزیر و اقارب کی چتائیں گنگا کنارے نذر آتش نہ کر سکیں تو ان کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ کم از کم ان کی 'استھیاں' یعنی مردوں کی راکھ لازماً دریائے گنگا میں جا کر بہائیں۔

14
گنگا کے کناروں پر آوارہ جانوروں کی بھی بہتات ہے کیوں کہ اکثر انہیں یہاں خوراک مل جاتی ہے۔ لوگ اپنے پالتو جانوروں کو بھی نہلانے کی غرض سے یہاں لاتے ہیں۔

15
وارانسی شہر میں دریائے گنگا کے کنارے دھوبیوں کا سب سے بڑا گھاٹ موجود ہے جہاں ہر روز بے شمار کپڑے دھوئے اور سکھائے جاتے ہیں۔ جس سے صابن کا پانی اور کپڑوں کا میل بھی دریائے گنگا کا حصہ بن جاتا ہے۔