عمران خان نے 1996میں سیاسی جماعت تحریکِ انصاف کی بنیاد رکھی اور 2002 کے انتخابات میں انہیں پہلی انتخابی کامیابی حاصل ہوئی جب وہ تنہا اپنی پارٹی سے منتخب ہو کر قومی اسمبلی میں پہنچے۔ 2008 میں پی ٹی آئی نے انتخابات کا بائیکاٹ کیا۔ 30 اکتوبر 2011 کو لاہور میں ہونے والے جلسے کو تحریکِ انصاف کی سیاست کا اہم ترین موڑ قرار دیا جاتا ہے جس کے بعد جماعت نے انتخابی سیاست میں اپنے قدم جمانا شروع کیے اور تحریکِ انصاف 2013 کے عام انتخابات میں 33 نشستیں حاصل کرکے ملک کی تیسری بڑی جماعت بنی۔ پی ٹی آئی 2018 کے انتخابات میں ملک کی سب سے زیادہ نشستیں لینے والی جماعت کے طور پر سامنے آئی۔
عمران خان کا سیاسی سفر

5
عمران خان کو اپنے دورِ حکومت میں کرونا وبا کے عالمی بحران کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ اس دوران انہوں نے ملکی معیشت کی بحالی کے لیے تعمیراتی شعبے کے لیے خصوصی پیکج اور ٹیکس ایمنسٹی جیسے اقدامات بھی کیے۔ وبا پر قابو پانے کے لیے نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم کیا۔ کرونا وبا کی روک تھام کے لیے عالمی سطح پر ان کے اقدامات کو سراہا گیا۔

6
عمران خان کے ساڑھے تین سالہ دور میں سول اور ملٹری تعلقات میں کئی اتار چڑھاؤ آئے۔ ابتدا میں ان حکومت اور عسکری قیادت نے ایک صفحے پر ہونے کا تاثر عام کیا۔ 2019 میں وزیرِ اعظم نے آرمی چیف جنرل باجوہ کی مدتِ ملازمت میں توسیع کی اور بعد ازاں سپریم کورٹ کی ہدایت پر توسیع کے لیے قانون سازی بھی کرائی۔

7
گزشتہ برس نومبر میں فوج کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹننٹ جنرل فیض حمید کی مدتِ ملازمت پوری ہونے کے بعد نئے سربراہ لیفٹننٹ جنرل ندیم انجم کی تعیناتی کے نوٹیفکیشن پر ہونے والی تاخیر کو وہ پہلا موقع قرار دیا جاتا ہے جس کے بعد عمران خان اور عسکری قیادت کے ’ایک پیج‘ پر ہونے کا تاثر تبدیل ہونا شروع ہوا۔

8
عمران خان کی خارجہ پالیسی میں اسلاموفوبیا، فلسطین اور کشمیر کے مسائل مرکزی نکات رہے اور ان موضوعات پر بین الاقوامی فورمز سے ان کی تقاریر کو ان کے حامیوں کی پذیرائی بھی ملی۔