لاہور کے شاہی قلعے کے اکبری دروازے کے ساتھ اندرون لاہور کے 12 تاریخی دروازوں میں سے ایک مستی دروازے میں واقع مریم زمانی یا بیگم شاہی مسجد مغل دور کی یاد دلاتی ہے۔ بدلتے وقت کے ساتھ ساتھ اب یہ مسجد بھی تاریخ کے اوراق میں گم ہو رہی ہے۔ مسجد کے قریب تجاوزات اور بے ہنگم ٹریفک نے مغل بادشاہ اکبر کی اہلیہ مریم زمانی سے منسوب اس مسجد کا حسن گہنا دیا ہے۔ تاہم اب لاہور کی والڈ سٹی اتھارٹی نے اس مسجد کی تزئین و آرائش اور بحالی کا کام شروع کیا ہے۔
لاہور کا مستی دروازہ اور بیگم شاہی مسجد

5
سکھوں کے عہد میں اس مسجد کا استعمال بطور بارود خانہ بھی ہوا۔ جس کے باعث یہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوئی۔ اُس دور میں یہ بارود خانہ والی مسجد کے نام سے پہچانی جانے لگی۔

6
مستی دروازے میں داخل ہوتے ہی کاروباری افراد کا ہجوم اور ٹریفک کا دباؤ آپ کا استقبال کرتا ہے۔ ٹریکٹر ٹرالیوں اور بڑی گاڑیوں کے استعمال شدہ رم یہاں لائے جاتے ہیں، بحری جہازوں کے استعمال شدہ پرزے بھی اسی مارکیٹ میں دستیاب ہوتے ہیں۔ تاہم حکومت مسجد کو اصل شکل میں بحال کرنے کے لیے اس رم مارکیٹ کو یہاں سے منتقل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

7
مسجد کے آرائشی کام میں قُرآنی آیات کی خطاطی اور پھول بوٹے اور کھجور کے درخت واضح ہیں۔ یہاں کی دیواروں اور چھت پر بنے نقش و نگار میں سے بعض اب بھی اپنی اصل حالت میں موجود ہیں جبکہ بیشتر حصے سے چونا تک مٹ چُکا ہے۔

8