پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافی متنازع 'میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی' بل کے خلاف احتجاجی دھرنا دیے ہوئے ہیں۔ انسانی حقوق کے کارکن، وکلا اور حزبِ اختلاف کی سیاسی جماعتوں سے وابستہ رہنما احتجاجی کیمپ میں صحافیوں سے اظہارِ یکجہتی کر رہے ہیں۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر پولیس کی بھاری نفری بھی موجود ہے۔ حکومتِ پاکستان کا مؤقف ہے کہ 'میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی' بل کے نفاذ کے بعد صحافیوں کو تنخواہوں کی ادائیگی کے مسائل میں کمی ہو گی جب کہ بھاری جرمانوں کے ذریعے فیک نیوز کو بھی روکا جا سکے گا۔ حکومت نے تاحال اس بل کا حتمی مسودہ پارلیمنٹ کے سامنے پیش نہیں کیا اور نہ ہی صحافتی تنظیموں کو اس سے مکمل طور پر آگاہ کیا ہے۔ حکومت کی مشاورتی کوششوں کے برعکس صحافتی تنظیموں اور اپوزیشن جماعتوں نے مذکورہ مجوزہ اتھارٹی کے قیام کو یکسر مسترد کیا ہے۔
اسلام آباد: مجوزہ میڈیا اتھارٹی کے خلاف صحافیوں کا احتجاج

9
پاکستان میں 'میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی' بل پر صحافی تنظیمیں تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے اظہارِ رائے کی آزادی سے متصادم قرار دے رہی ہیں۔ مجوزہ بل کو میڈیا انڈسٹری کی تمام نمائندہ تنظیموں اور ایسوسی ایشنز نے مسترد کرتے ہوئے اسے کالا قانون قرار دیا تھا۔