رسائی کے لنکس

سانحہ تربت ميں ملوث گيارہ انسانی اسمگلرز گرفتار


گرفتار ہونے والے انسانی سمگلر
گرفتار ہونے والے انسانی سمگلر

'ميرا پيغام يہ ہے کہ کوئی بھی اپنی زندگی کو اس طرح خطرے ميں ڈال کر بيرون ملک نہ جائے، يہيں پر کام کرے'۔

ايف آئی اے نے سانحہ تربت ميں ملوث گيارہ انسانی اسمگلرز گرفتار کر لئے ہیں ۔ حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار انسانی اسمگلرز بيس افراد کے قتل کے براہ راست ذمہ دار نہيں ليکن ان کے قتل کی وجہ ضرور بنے ہيں۔

پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے علاقے تربت میں پیش آنے والے سانحے کے بعد پاکستان کی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ايف آئی اے نے انسانی سمگلروں کے خلاف کارروائياں تيز کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کر دیئے ہیں۔ ڈائریکٹر ایف آئی اے پنجاب عثمان انور نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ کارروائیاں صوبہ پنجاب کے اضلاع گوجرانوالہ، گجرات اور سیالکوٹ میں کی جا رہی ہیں۔ عثمان انور کے مطابق ايران کے راستے يورپ جانے کے خواہش مند سات افراد زير حراست ہیں۔ يورپ جانے والے افراد کھارياں سے ايک بس ميں سوار ہوکر کوئٹہ کے ليے روانہ ہوئے جنہيں ايف آئی اے نے راستے ميں ہی روک ليا۔

سانحہ تربت ميں ملوث گيارہ انسانی اسمگلرز گرفتار ہوچکے ہيں۔ مزيد کی گرفتاری کے ليے آپریشن کيے جا رہے ہيں۔

بلوچستان کے علاقے تربت میں غیر قانونی طریقے سے یورپ جانے کی خواہش رکھنے والے حیدر نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسے یقین نہیں ہو رہا کہ وہ دہشت گردوں کی فائرنگ سے بچ گیا ہے ۔ حیدر خود کو خوش قسمت حيدر کہتا ہے اور دوسرے لوگوں کو تصحیت کرتا ہے کہ کوئی اس طرح کسی دوسرے ملک جانے کی کوشش نہ کرے۔

'ميرا پيغام يہ ہے کہ کوئی بھی اپنی زندگی کو اس طرح خطرے ميں ڈال کر بيرون ملک نہ جائے، يہيں پر کام کرے'۔

ايف آئی اے حکام کے مطابق رواں سال ستائيس سو سے زائد انسانی اسمگلرز اور اشتہاريوں کو گرفتار کيا جاچکا ہے۔ يہ لوگ زيادہ تر ٹيلی فون پر کام کرتے ہيں۔ ڈائریکٹر ايف آئی اے پنجاب نے کہا کہ عدالتی کارروائی ميں بيشتر متاثرين، انسانی سمگلروں کے خلاف بيان نہيں ديتے جس کی وجہ سے انہيں سزا دينا ممکن نہيں رہتا۔

سول سوسائٹی کے نمائندے عبداللہ ملک نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو اس مسئلے پر سنجیدگی سے سوچنا ہو گا اور پاکستان میں روز گار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرنے چاہئیں تا کہ لوگ روزگار کے لیے غیر قانونی طریقوں سے دوسرے ممالک کا رخ نہ کریں۔

XS
SM
MD
LG