رسائی کے لنکس

سیلاب متاثرین علاقوں میں وبائی امراض سے ہزاروں افراد متاثر، امداد کے لیے احتجاج

سندھ کے سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض تیزی سے پھیلنے لگے۔ رپورٹس کے مطابق وبائی امراض کے سبب اب تک 12 ہزار افراد کو سانس، سینے اور دمے کے عوارض کے ادویہ فراہم کی گئی ہیں۔ دوسری جانب سندھ کے سیلاب زدہ علاقوں میں امداد نہ ملنے پر احتجاج اور مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔

19:16 1.9.2022

جوہی سے دادو کا زمینی رابطہ منقطع

سندھ میں سیلاب سے صوبے کا ضلع دادو اس وقت سب سے زیادہ متاثرہ ضلع بتایا جاتا ہے، جہاں تین لاکھ آبادی والا علاقے خیرپور ناتھن شاہ سیلابی پانی میں مکمل طور پر ڈوب چکا ہے۔

دادو شہر سے محض 10 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع جوہی سے دادو کا زمینی رابطہ منقطع ہے۔

اسی طرح انڈس ہائی وے بھی کئی مقامات پر پانی میں ڈوبی ہوئی ہے۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ حکومت کی بھر پور کوشش ہے کہ دادو، سہیون اور میھڑ کو سیلابی پانی سے بچایا جاسکے۔

ادھر آب پاشی حکام کا کہنا ہے کہ ضلع دادو میں پانی اترنے میں مزید آٹھ سے 10 روز لگ سکتے ہیں۔

اس وقت دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر کے مقام پر اونچے درجے کا جب کہ کوٹری کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔

صوبے میں میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے سے اب تک 435 افراد ہلاک جب کہ 1100 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سیلاب سے مرنے والوں کی تعداد 12 رہی۔

اسی طرح گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران مزید 1625 جانور بھی سیلاب کی نذر ہوئے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک 18 ہزار سے زائد جانور سیلاب میں یا بارشوں کے نتیجے میں ہلاک ہو چکے ہیں۔

اسی طرح صوبے میں اب تک چھ لاکھ سے زائد گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے جب کہ تین لاکھ 69 ہزار سے زائد گھر مکمل طور پر منہدم ہوئے ہیں۔

ملک بھر میں مجموعی طور پر تین کروڑ 30 لاکھ سے زائد آبادی سیلاب سے متاثر ہوئی ہے۔

ادھر دریائے سندھ کے بائیں کنارے پر جھڈو کے قریب 60 فٹ کا شگاف پڑ چکا ہے جو سمن سرکار سمیت کئی قصبوں اور دیہاتوں کو ڈبو رہا ہے جب کہ دریا کے بائیں کنارے پر واقع ایل بی او ڈی (لیفٹ بینک آوٹ ڈرین کینال) پر بھی پانی کا دباؤ کافی بڑھ چکا ہے۔

12:23 2.9.2022

پاکستان: دریاؤں میں پانی کا بہاؤ معمول پر، گڈو اور سکھر کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب

پاکستان کے دریائے جہلم، چناب، راوی اور دریائے ستلج میں پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے تاہم دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔

فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے جمعے کو جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سندھ کے ضلع کشمیر میں گڈو کے مقام پر پانچ لاکھ 31 ہزار 865 کیوسک کا سیلابی ریلا بہہ رہا ہے جب کہ سکھر کے مقام پر چار لاکھ 40 ہزار 424 کیوسک کا ریلا موجود ہے۔

رپورٹ کے مطابق دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے جب کہ کوٹری اور تونسہ کے مطابق پر دریائے سندھ میں درمیانی درجے کا سیلاب ہے۔

فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کا مزید کہنا ہے کہ دریائے جہلم، چناب، راوی اور ستلج میں معمول کے مطابق پانی بہہ رہا ہے۔ اس وقت تربیلا ڈیم سے پانی کا بہاؤ ایک لاکھ 54 ہزار کیوسک جب کہ منگلا ڈیم پر سات ہزار 555 کیوسک ہے جو کہ معمول کے مطابق ہے۔

19:47 2.9.2022

19:48 2.9.2022

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG