امریکی خلائی ادارے ناسا نے 'جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ' کے ذریعے حاصل ہونے والی کہکشـاؤں کی رنگین تصاویر جاری کر دی ہیں۔ منگل کو جاری کردہ ان تصاویر میں نظر آنے والی روشنی ہزاروں کہکشاؤں کا مجموعہ ہے اور یہ ایسا ہی ہے جیسے ریت کے پہاڑوں کو ہم ایک ہاتھ کے فاصلے سے دیکھ رہے ہوں۔ ان تصاویر کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ کائنات کا اب تک کا سب سے گہرا اور تفصیلی انفراریڈ نظارہ پیش کرتی ہیں جس میں کہکشاؤں کی ایسی روشنی دکھائی دیتی ہے جس نے اربوں سال کی مسافت طے کی ہے۔ جیمز ویب ٹیلی اسکوپ کو 10 ارب ڈالر کی خطیر رقم سے تیار کیا گیا تھا اور گزشتہ برس دسمبر میں اسے خلا میں روانہ کیا گیا تھا۔ ماہرین کو امید تھی جیمز ویب ٹیلی اسکوپ کے ذریعے خلا میں کائنات کے نئے راز افشا ہو سکیں گے۔
کہکشـاؤں کی رنگین تصاویر

5
نیو یارک کے ٹائمز اسکوائر پر بڑی بڑی اسکرینوں پر کہکشاؤں کی تصاویر کو جاری کیا گیا۔

6
ماہرین پراُمید ہیں کہ 'جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ' خلا میں گیس اور دُھول کے بادلوں میں بھی باآسانی سفر کر کے ستاروں کے وجود میں آنے کے عرصے کا تعین کر سکے گی۔

7
کائنات میں قدیم ترین ستاروں اور کہکشاؤں کی تشکیل کا جائزہ لینے کے علاوہ ماہرینِ فلکیات انتہائی بڑے بلیک ہولز کا مطالعہ کرنے کے بھی خواہش مند ہیں۔

8
ماہرین پراُمید ہیں کہ 'جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ' کے آلات کئی نئے سیاروں میں زندگی کے آثار کا کھوج لگانے جب کہ مریخ اور زخل کی برفیلی سطح کے معائنے میں بھی مددگار ہوں گے۔