رسائی کے لنکس

مشرقی یوکرین: اگلے مورچوں سے بھاری ہتھیار ہٹانے کا عمل شروع


یوکرین پر اجلاس (فائل)
یوکرین پر اجلاس (فائل)

یہ اقدام سب سے پہلے لوہانسک میں کیا گیا، بعدازاں دونتسک کے علاقے میں تعینات فورسز نے بھی ان ہتھیاروں کی منتقلی کے نظام الاوقات جاری کردئے

مشرقی یوکرین میں سرکاری افواج اور روس کے حامی علیحدگی پسندوں نے اگلے مورچوں سے ٹینک اور دیگر بھاری ہتھیاروں کو ہٹانا شروع کر دیا ہے۔

اس بڑے پیمانے پر بھاری ہتھیاروں کی منتقلی کو گزشتہ فروری میں ہونے والے فائربندی کے معاہدے کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے۔

علاقے میں تعینات عالمی نگراں ادارے (او ایس سی اِی) کے ترجمان، مائیکل بوسیوریک کے مطابق، بھاری ہتھیاروں کی نقل و حرکت حوصلہ افزا ہے، لیکن ابھی یہ دیکھنا باقی ہے کہ اسے کہاں ذخیرہ کیا جا رہا ہے۔

یہ اقدامات سب سے پہلے لوہانسک میں کئے گئے۔ بعد میں، دونتسک کے علاقے میں تعینات فورسز نے بھی ان ہتھیاروں کی منتقلی کے نظام الاوقات جاری کردئے۔

اِن علاقوں میں اگلے مورچوں کی دونوں جانب بھاری ہتھیاروں کی واپسی کا عمل 41 دنوں میں مکمل ہونے کی توقع کی جا رہی ہے۔

لوہنسک کے علاقے میں باغیوں نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ یوکرین حکومت کے ہتھیاروں کی سوموار سے واپسی شروع ہوگی، جس کے ساتھ ہی ان کی جانب سے بھی ہتھیار واپس روانہ ہونا شروع ہوجائیں گے۔

اس سال فروری سے یورپ میں تحفظ اور تعاون کی تنظیم، آرگنائزیشن فار سیکورٹی اینڈ کوآپریشن ( او ایس سی ای ) اگلے مورچوں پر بھاری ہتھیاروں کی مدد سے فائربندی کی خلاف ورزیوں کی شکایت کرتی رہی ہے۔ لیکن، گزشتہ ایک ہفتے سے ان خلاف ورزیوں کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔

XS
SM
MD
LG