فرانس کے جزیرے مایوٹ میں آنے والے سمندری طوفان نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔ متاثرہ علاقہ بحرالہند میں مڈغاسکر اور براعظم افریقہ کے درمیان واقع جزائر کا مجموعہ ہے۔ حکام کو تباہ کُن طوفان کے بعد مایوٹ میں سینکڑوں ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔ حکام نے پیر تک 21 ہلاکتوں کی تصدیق کردی ہے جب کہ 45 افراد کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔ ہفتے کو آنے والے طوفان ’چیڈو‘ کے بعد جزیرے میں ہر طرف تباہی پھیلی ہوئی ہے۔ زیادہ تر علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہے اور پانی کی قلت کا بھی سامنا ہے۔ فرانسیسی ہلالِ احمر کے مطابق طوفان سے آنے والی تباہی ناقابلِ تصور ہے اور ریسکیو ٹیمیں لاشیں تلاش کر رہی ہیں۔ فرانس نے امداد کے لیے بحری جہازوں، کشتیوں اور فوجی طیاروں کا استعمال کیا ہے تاہم اب بھی کئی علاقوں تک امداد نہیں پہنچ سکی۔ مایوٹ فرانس سے دور واقع اس کا جزیرہ ہے اور فرانس میں شامل ہونے کی وجہ سے یورپی یہ یورپی یونین کا غریب ترین علاقہ ہے۔ فرانسیسی حکومت کے مطابق گنجان آباد جزیرے کی آبادی تین لاکھ 20 ہزار سے زائد ہے جس میں مسلمانوں کی اکثریت ہے۔ مایوٹ اور اس سے متصل جزائر میں پندرھویں صدی میں عربوں کے حملے کے بعد اسلام پہنچا تھا اور بعد ازاں یہاں مقامی بادشاہت بھی قائم رہی۔ 1843 میں مایوٹ فرانس کے کنٹرول میں چلا گیا تھا۔