برطانیہ میں موسم ِسرما اپنے زوروں پر ہے اور ملک کا بیشتر حصہ شدید سردی کی لپیٹ میں ہے۔ خاص طور پر اسکاٹ لینڈ اور آئرلینڈ میں موسم شدید نوعیت کا ہے جہاں حالیہ برف باری کے بعد بیشتر علاقہ برف سے ڈھکا ہوا ہے اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔
برطانوی موسمیاتی ادارے کے مطابق برطانیہ میں اتوار کی شب موسم ِسرما کی اب تک کی سرد ترین رات ریکارڈ کی گئی جس میں اسکاٹ لینڈ میں پارہ منفی 12سینٹی گریڈ سے نیچے گر گیا جبکہ فروری 2012 میں لنکن شائر میں منفی 15 درجہ حرارت کے ریکارڈ کے بعد سے اسے اب تک کی سرد ترین رات میں شمار کیا جائے گا۔
اسکاٹ لینڈ کے علاوہ انگلینڈ کے بقیہ حصوں میں بھی اتوار کی شب اب تک کی سرد ترین رات بتائی گئی ہے جس میں ملک کے شمالی حصوں، مڈ لینڈز اور ویلز سمیت شمالی آئر لینڈ میں درجہ حرارت منفی 7 تک ریکارڈ کیا گیا۔
ملک کے زیادہ تر حصوں میں منجمد درجہ ِحرارت اور سٹرکوں پر برف جمنے کی وجہ سے محکمہ موسمیات نے گاڑیاں چلانے والوں سے احتیاط برتنے کے لیے کہا ہے اور غیر ضروری سفر کرنے سے منع کیا ہے۔
برطانوی موسمیاتی ادارے کی جانب سے اسکاٹ لینڈ میں سردی کی لہر میں اضافے کی پیشن گوئی کی ہے اور آج رات درجہ حرارت زیادہ سے زیادہ منفی 10 سینٹی گریڈ رہنے کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔
اسکاٹ لینڈ کے پہاڑی حصوں اور میدانی علاقوں ڈیون، ویلز اور شمالی برطانیہ اور یورک شائر کے مقامات پر پیرکو بارش، اولے اور برف باری ہونے کی پیشن گوئی کی ہے جبکہ اسکاٹ لینڈ کے لیے خطرے کے انتباہ کے زرد درجے کا اعلان کیا گیا ہے۔
محکمہ ِموسمیات کے مطابق، پیر کے روز ملک کے بیشترحصوں میں موسم خشک اور سرد رہا۔ گلاسگو مانچسٹر، ایڈن برگ، برمنگھم اور کارڈف وغیرہ میں آج دن کے وقت درجہ حرارت منفی 3 سے اور زیادہ سے زیادہ منفی 5 درجہ ِحرارت رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔
تاہم ملک کا جنوب مشرقی حصہ اور مشرقی انجیلیا میں گہرے بادل چھائے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے یہاں پورے ملک کے مقابلے میں موسم کی شدت کم رہی تاہم گذشتہ روز کیمبرج اور کینٹ میں بھی درجہ حرارت منفی 2 ریکارڈ کیا گیا۔
موسمیاتی ماہرین نے منگل اور بدھ کے روز ملک کے زیادہ تر حصوں میں برف باری کی پیشن گوئی کی ہے۔
جنوری کے مہینے میں برطانیہ میں اب تک کا کم ترین درجہ حرارت 1982 میں منفی 27 ریکارڈ کیا گیا تھا۔