علیحدگی پسند عسکریت پسندوں کی جانب سے بلوچستان میں ہونے والے حملوں میں مجموعی طور پر 60 سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں عسکریت پسندوں نے پولیس تھانوں، ریلوے لائنز اور شاہراہوں پر حملے کیے جب کہ بعض مقامات پر سیکیورٹی فورسز نے جوابی آپریشنز بھی کیے ہیں۔ پاکستان فوج کے مطابق بلوچستان میں 10 فوجی جوانوں سمیت 14 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے جب کہ جوابی کارروائی میں 21 عسکریت پسند مارے گئے ہیں۔ بلوچستان میں پرتشدد واقعات کا آغاز اتوار اور پیر کے درمیانی شب ہوا جب موسیٰ خیل کے علاقے میں عسکریت پسندوں نے بسوں اور ٹرکوں کو روک کر شناخت کے بعد مسافروں کو قتل کردیا تھا۔
بلوچستان میں عسکریت پسندوں کے حملے

5
موسیٰ خیل واقعے میں ہلاک ہونے والوں میں پنچاب سے تعلق رکھنے والے افراد کی میتیں ان کے آبائی علاقوں کو منتقل کردی گئی ہیں۔

6
موسیٰ خیل میں ہونے والی حملے کے بعد بلوچستان کے مخلتف اضلاع میں عسکریت پسندوں کے حملوں کی اطلاعات موصول ہونے لگیں۔

7
ضلع بولان سے چھ افراد کی لاشیں بھی برآمد ہوئیں جنھیں گولیاں مار کر قتل کیا گیا تھا۔

8
کوئٹہ، مستونگ، لسبیلہ، قلات سمیت مختلف علاقوں میں ہونے والے پرتشدد واقعات میں متعدد افراد زخمی ہوچکے ہیں۔