برٹش کونسل کی ایک تحقیق کے مطابق عربی زبان کو برطانیہ کی دوسری اہم زبان قرار دیا گیا ہے، ماہرہن تعلیم کا کہنا ہے کہ فرانسسی اور مینڈارن یا چینی زبان کے مقابلے میں عربی سیکھنے کے لیے زیادہ اہم زبان ہے۔
برٹش کونسل نے تعلیمی اداروں کے پالیسی سازوں پر زور دیا ہے کہ برطانوی اسکولوں کے نصاب میں دیگر جدید زبانوں کے ساتھ عربی کو شامل کیا جانا چاہیئے، کیونکہ برطانیہ کی طویل مدتی ثقافتی اور اقتصادی خوشحالی کے لیےعربی زیادہ ضروری ہے۔
تنظیم کا کہنا ہے کہ تحقیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ مستقبل میں ہنر مندوں کے لیے عربی زبان کی زیادہ اہمیت ہو گی اور عربی برطانیہ کی دوسری اہم زبان بن جائے گی جبکہ ہسپانوی زبان فی الحال سیکھنے کے لیے مقبول زبان ہے۔
'لینگویجز فار دا فیوچر' نامی مطالعے کےمطابق،عربی اقوام متحدہ کی سرکاری زبانوں میں سے ایک ہے اور حال ہی میں برطانیہ کی دس اہم زبانوں میں سے ایک کے طور پر شناخت کی گئی ہے ۔
برٹش کونسل بین الاقوامی مہارت کی ایک تنظیم ہے جو برطانوی اسکولوں میں عربی زبان کے فروغ کے لیے 2013 سے ایک منصوبے پر کام کر رہی ہے۔
اس منصوبے کے تحت شیفلڈ،بریڈ فورڈ، لندن، مانچسٹر ،بلیک برن،بیل فاسٹ کے آٹھ پرائمری اسکولوں میں ایک ہزار سے زائد طلبہ اسکول کے نصاب کے ایک مضمون کے طور پر عربی کا مطالعہ کر رہے ہیں جبکہ 500 سو طلبہ دوپہر میں اسکول کی اضافی کلاسوں میں عربی کی کلاسیں لیتے ہیں۔
برٹش کونسل کے ترجمان ٹونی کولڈربنک کے مطابق ،برطانیہ میں مستقبل کے لیے ضروری زبان کی مہارت کا فقدان ہے،جس کی ایک ممکنہ وجہ یہ ہے کہ بین الاقوامی مواصلاتی زبان کےطور پر لوگ انگریزی زبان استعمال کرتے ہیں اور اگر اس صورت حال پر قابو نہیں پایا گیا تو مستقبل میں ہمیں اقتصادی اور ثقافتی نقصانات برداشت کرنے پڑ سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فرانسسی اور چینی زبان کے مقابلے میں عربی زیادہ دلچسپ زبان ہے، یہ مشرق وسطی اور افریقی ممالک کے 400 کروڑ لوگوں کی زبان ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ سائنس اور ثقافت کے شعبے کی ترقی میں اسلام کے سنہرے دور کے عرب مصنفین ،فلاسفر اور ریاضی دانوں کی گراں قدر خدمات شامل ہیں ۔
رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں مستقبل کی 10 اہم زبانوں کی درجہ بندی میں ہسپانوی پہلی اور عربی دوسری اہم زبان ہو گی ان کے علاوہ فرانسسی ،مینڈران ،جرمن ،پرتگالی ،اطالوی روسی ،ترکی اور جاپانی زبانوں کو اہم قرار دیا گیا ہے ۔
علاوہ ازیں چار زبانوں کو اسکولوں میں سیکھائی جانے والی اہم زبانوں کی صف میں شامل کیا گیا ہے جن میں پولش، ڈچ، ہندی اور کوریائی زبانیں شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سے برطانیہ میں نشاندہی کی جانے والی مفید زبانوں میں بات چیت کرنے والوں کی شدید قلت پائی جاتی ہے اور تین چوتھائی برطانوی ان مفید زبانوں سے بالکل آشنا نہیں ہیں ۔
عربی زبان کے فروغ کی مہم کے طور پر برٹش کونسل کی طرف سے لگ بھگ پانچ ہزار پرائمری اسکولوں کے لیے عربی زبان وثقافت پر مبنی تعلیمی مواد فراہم کیا گیا ہے تاکہ اسکولوں میں بچوں کو عرب دنیا کی ثقافت سے روشناس کرایا جاسکے۔