واشنگٹن —
نیوز کارپوریشن کی جانب سے بدھ کے روز ’ایمپلی فائی‘ نامی ایک ایسی کمپیوٹر ٹیبلیٹ متعارف کرائی گئی ہے جو امریکہ میں سکولوں کے بچوں کی ضروریات کو مدِ نظر رکھ کر بنائی گئی ہے۔ اس طرح نیوز کارپوریشن کو امریکی سکولوں سے اس ٹیبلیٹ کی مد میں کروڑوں ڈالر کا کاروبار ملنے کا امکان ہے۔
’ایمپلی فائی‘ ٹیبلیٹ (چھوٹے سائز کا کمپیوٹر) ایک ایسے وقت میں متعارف کرائی گئی ہے جب دنیا بھر کے معاشی حالات ابتری کی جانب گامزن ہیں۔ دوسری جانب مارکیٹ میں بہت سی ایسی ڈیجیٹل کتابیں اور دیگر آلات موجود ہیں جو بچوں کے لیے پڑھائی کو آسان بنا دیتے ہیں۔
ایسے میں ’ایمپلی فائی‘ کس طرح سے مارکیٹ میں اپنی جگہ بنا سکے گی؟ ۔۔۔ ’ایمپلی فائی‘ بنانے والوں کا دعویٰ ہے کہ بے شک اس وقت دنیا بشمول امریکہ کو کڑے معاشی حالات کا سامنا ہے، حکومت میں بجٹ کٹوتیوں کی بحث زوروں پر ہے لیکن پھر بھی امریکہ بھر کے سکول اس نئی ڈیجیٹل ٹیبلیٹ کو نظر انداز نہیں کر سکیں گے۔
اس ٹیبلیٹ کے فیچرز میں ایک بنیادی فیچر استاد کو اپنے طالبعلموں کے کمپیوٹرز میں جا کر یہ دیکھنے کی صلاحیت دے گا کہ وہ اپنے کمپیوٹر پر کیا کر رہے ہیں؟ اگر طلبہ ٹیچر کے دئیے گئے کام کی بجائے کچھ اور کر رہے ہوں گے تو ٹیچر ان کے کمپیوٹر کو خود سے آپریٹ بھی کر سکے گا۔
’ایمپلی فائی‘ بنانے والی کمپنی کے چیف ایگزیکیٹیو جوئل کلائن کا کہنا ہے کہ، ’’اس ٹیبلیٹ کے آنے کے بعد اساتذہ کے پڑھانے اور بچوں کے پڑھنے کا روایتی انداز بدل جائے گا۔ ’ایمپلی فائی‘ انہی طلبہ کی ضروریات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے بنائی گئی ہے۔‘‘
بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ نئی ٹیبلیٹ میں موجود بہت سے فیچرز مارکیٹ میں پہلے سے دستیاب آئی پیڈز اور ٹیبلیٹس وغیرہ میں موجود ہیں۔
’ایمپلی فائی‘ ٹیبلیٹ میں وائی فائی انٹرنیٹ استعمال کرنے کے علاوہ گوگل کے بنائے گئے اینڈروائڈ سسٹم کو بھی استعمال کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ اس ٹیبلیٹ میں پہلے سے ہی ’ایمپلی فائی‘ سوفٹ وئیر اور طلبہ کے لیے دیگر بہت سی کارآمد سوفٹ وئیرز موجود ہیں۔ اس کے علاوہ ’ایمپلی فائی‘ ٹیبلیٹ میں ٹیچرز بھی اپنا مواد شامل کر سکتے ہیں۔
’ایمپلی فائی‘ ٹیبلیٹ (چھوٹے سائز کا کمپیوٹر) ایک ایسے وقت میں متعارف کرائی گئی ہے جب دنیا بھر کے معاشی حالات ابتری کی جانب گامزن ہیں۔ دوسری جانب مارکیٹ میں بہت سی ایسی ڈیجیٹل کتابیں اور دیگر آلات موجود ہیں جو بچوں کے لیے پڑھائی کو آسان بنا دیتے ہیں۔
ایسے میں ’ایمپلی فائی‘ کس طرح سے مارکیٹ میں اپنی جگہ بنا سکے گی؟ ۔۔۔ ’ایمپلی فائی‘ بنانے والوں کا دعویٰ ہے کہ بے شک اس وقت دنیا بشمول امریکہ کو کڑے معاشی حالات کا سامنا ہے، حکومت میں بجٹ کٹوتیوں کی بحث زوروں پر ہے لیکن پھر بھی امریکہ بھر کے سکول اس نئی ڈیجیٹل ٹیبلیٹ کو نظر انداز نہیں کر سکیں گے۔
اس ٹیبلیٹ کے فیچرز میں ایک بنیادی فیچر استاد کو اپنے طالبعلموں کے کمپیوٹرز میں جا کر یہ دیکھنے کی صلاحیت دے گا کہ وہ اپنے کمپیوٹر پر کیا کر رہے ہیں؟ اگر طلبہ ٹیچر کے دئیے گئے کام کی بجائے کچھ اور کر رہے ہوں گے تو ٹیچر ان کے کمپیوٹر کو خود سے آپریٹ بھی کر سکے گا۔
’ایمپلی فائی‘ بنانے والی کمپنی کے چیف ایگزیکیٹیو جوئل کلائن کا کہنا ہے کہ، ’’اس ٹیبلیٹ کے آنے کے بعد اساتذہ کے پڑھانے اور بچوں کے پڑھنے کا روایتی انداز بدل جائے گا۔ ’ایمپلی فائی‘ انہی طلبہ کی ضروریات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے بنائی گئی ہے۔‘‘
بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ نئی ٹیبلیٹ میں موجود بہت سے فیچرز مارکیٹ میں پہلے سے دستیاب آئی پیڈز اور ٹیبلیٹس وغیرہ میں موجود ہیں۔
’ایمپلی فائی‘ ٹیبلیٹ میں وائی فائی انٹرنیٹ استعمال کرنے کے علاوہ گوگل کے بنائے گئے اینڈروائڈ سسٹم کو بھی استعمال کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ اس ٹیبلیٹ میں پہلے سے ہی ’ایمپلی فائی‘ سوفٹ وئیر اور طلبہ کے لیے دیگر بہت سی کارآمد سوفٹ وئیرز موجود ہیں۔ اس کے علاوہ ’ایمپلی فائی‘ ٹیبلیٹ میں ٹیچرز بھی اپنا مواد شامل کر سکتے ہیں۔