واشنگٹن —
پانچ اپریل کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے بارے میں، افغان انتخابی کمیشن نے یہ کہہ کر نتائج روک لیے ہیں انتخابات کے دوران ہونے والی ممکنہ دھاندلی کی تفتیش کے سلسلے میں کمیشن کو مزید وقت درکار ہے۔
توقع ظاہر کی جا رہی تھی کہ جمعرات کو نتائج جاری کر دئیے جائیں گے، مگر الیکشن کمیشن کے مطابق نتائج اب ہفتے کے روز جاری کیے جائیں گے۔
الیکشن کمیشن کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ انتخابات کے دوران ہونے والی ممکنہ بے قاعدگیوں کا پتہ لگایا جا سکے، ایسا کرنا ضروری ہے۔
ابھی تک سامنے آنے والے غیرحتمی نتائج کے مطابق، افغانستان کے سابق وزیر ِخارجہ عبداللہ عبداللہ 44 ٪ ووٹوں کے ساتھ سر ِ فہرست ہیں، جبکہ ان کے بعد صدارتی انتخابات کی دوڑ میں اشرف غنی دوسرے نمبر پر آتے ہیں، جنہیں 33٪ حمایت حاصل ہے۔
یہ امر ابھی تک واضح نہیں آیا عبداللہ عبداللہ اور اشرف غنی میں سے کسی کو دوسرے راؤنڈ کے انتخابات سے بچنے کے لیے 50٪ حمایت حاصل ہو سکے گی۔
واضح رہے کہ 2009ء میں ہونے والے انتخابات میں عبداللہ عبداللہ دوسرے نمبر پر آئے تھے۔ ان انتخابات میں بھی فراڈ اور دھاندلی کے الزامات لگائے گئے تھے۔
رواں برس ہونے والے صدارتی انتخابات جیتنے کے بعد نیا صدر حامد کرزئی کی جگہ لے گا۔ حامد کرزئی ان انتخابات میں آئینی بندش کے باعث حصہ نہیں لے سکے۔
افغان صدارتی انتخابات کے حتمی نتائج 14 مئی کو جاری کیے جائیں گے۔
توقع ظاہر کی جا رہی تھی کہ جمعرات کو نتائج جاری کر دئیے جائیں گے، مگر الیکشن کمیشن کے مطابق نتائج اب ہفتے کے روز جاری کیے جائیں گے۔
الیکشن کمیشن کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ انتخابات کے دوران ہونے والی ممکنہ بے قاعدگیوں کا پتہ لگایا جا سکے، ایسا کرنا ضروری ہے۔
ابھی تک سامنے آنے والے غیرحتمی نتائج کے مطابق، افغانستان کے سابق وزیر ِخارجہ عبداللہ عبداللہ 44 ٪ ووٹوں کے ساتھ سر ِ فہرست ہیں، جبکہ ان کے بعد صدارتی انتخابات کی دوڑ میں اشرف غنی دوسرے نمبر پر آتے ہیں، جنہیں 33٪ حمایت حاصل ہے۔
یہ امر ابھی تک واضح نہیں آیا عبداللہ عبداللہ اور اشرف غنی میں سے کسی کو دوسرے راؤنڈ کے انتخابات سے بچنے کے لیے 50٪ حمایت حاصل ہو سکے گی۔
واضح رہے کہ 2009ء میں ہونے والے انتخابات میں عبداللہ عبداللہ دوسرے نمبر پر آئے تھے۔ ان انتخابات میں بھی فراڈ اور دھاندلی کے الزامات لگائے گئے تھے۔
رواں برس ہونے والے صدارتی انتخابات جیتنے کے بعد نیا صدر حامد کرزئی کی جگہ لے گا۔ حامد کرزئی ان انتخابات میں آئینی بندش کے باعث حصہ نہیں لے سکے۔
افغان صدارتی انتخابات کے حتمی نتائج 14 مئی کو جاری کیے جائیں گے۔