پاکستان کے ایک دانشور اور سینیئر قانون دان جاوید اقبال ہفتہ کو لاہور میں انتقال کر گئے۔ ان کی عمر 91 برس تھی۔
جاوید اقبال شاعر مشرق علامہ اقبال کے صاحبزادے تھے۔
وہ لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اور سپریم کورٹ کے جج رہ چکے تھے۔
جاوید اقبال سرطان کے مرض میں مبتلا تھے اور کچھ عرصے سے اسپتال میں زیر علاج تھے جہاں ہفتہ کی صبح وہ انتقال کر گئے۔
وہ پانچ اکتوبر 1924ء کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔ 1948ء میں گورنمنٹ کالج لاہور سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد انھوں نے 1954ء میں برطانیہ کی یونیورسٹی آف کیمبرج سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔
جاوید اقبال 1982ء سے 1986ء تک لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس رہے بعد ازاں انھوں نے سپریم کورٹ کے سینیئر جج کے طور پر بھی فرائم انجام دیے۔
مرحوم متعدد کتابوں کے مصنف تھے جن میں خاص طور پر نظریہ پاکستان پر ان کی تصانیف بھی شامل ہیں۔
صدر پاکستان ممنون حسین اور وزیراعظم نواز شریف نے جاوید اقبال کے انتقال پر افسوس اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
ان کے پسماندگان میں بیوہ ناصرہ اقبال اور دو بیٹے ولید اقبال اور منیب اقبال شامل ہیں۔
ناصرہ اقبال بھی لاہور ہائی کورٹ کی جج رہ چکی ہیں۔
جاوید اقبال کو ہفتہ کی سہ پہر لاہور میں سپرد خاک کر دیا گیا۔