روس کا یوکرین میں ہائپر سپر سانک میزائل استعمال کرنے کا دعویٰ
روس نے کہا ہے کہ اس نے یوکرین میں آواز کی رفتار سے بھی تیز ہائپر سپر سانک میزائل استعمال کیے ہیں۔
روسی حکام نے دعویٰ کیا کہ ان میزائلوں سے مغربی یوکرین میں ہتھیاروں کے ذخیرے کو نشانہ بنایا گیا۔
روسی وزارتِ دفاع کے مطابق دی کنزال ایوی ایشن میزائل سسٹم سمیت ہائپر سونک ایرو بیلسٹک میزائلوں کے ذریعے یوکرین میں زیرِ زمین اسلحہ ڈپو کو تباہ کر دیا گیا ہے جہاں میزائل اور دیگر ہتھیار ذخیرہ تھے۔
روسی صدر پوٹن نے کنزال ہائپر سونک میزائل سسٹم کو 2018 میں متعارف کرایا تھا اور اسے "ناقابل تسخیر" قرار دیا تھا۔
ہفتے کو روس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اس کی فوجیں جنوبی یوکرین کے ساحلی شہر ماریوپول میں داخل ہو گئی ہیں۔ اس شہر کا کئی روز سے محاصرہ جاری تھا اوراس پر گولہ باری کی جا رہی تھی۔
یوکرینی فوج نے کہا تھا کہ روسی افواج نے ماریوپول کے گرد گھیرا تنگ کر دیا ہے اور عارضی طور پر بحیرہ ازوف تک رسائی ممکن نہیں رہی ہے۔ یوکرین کے حکام نے یہ بھی بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران روس نے 14 میزائل حملے اور 40 فضائی حملے کیے ہیں، جن کا زیادہ تر نشانہ شہری آبادیاں تھیں۔
یوکرین میں روسی جارحیت کے باعث ہزاروں افغان شہری بھی انخلا پر مجبور
یوکرین میں روسی جارحیت کے باعث جہاں لاکھوں یوکرینی شہری دیگر ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہیں تو وہیں افغانستان کے حالات سے تنگ آ کر یوکرین میں پناہ لینے والے افغان شہری اب دیگر ممالک میں پناہ کے لیے کوشاں ہیں۔
گزشتہ برس افغانستان پر طالبان کے کنٹرول کے بعد ہزاروں افغان شہری یوکرین آ گئے تھے، تاہم روس کے یوکرین پر حملے کے بعد اب انہیں یہاں بھی اپنی جان کے لالے پڑ گئے ہیں۔
یہ پناہ گزین پولینڈ کے علاوہ یوکرین کے دیگر ہمسایہ ممالک کی جانب پناہ لینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم انہیں مشکلات کا سامنا ہے۔
روس کے یوکرین پر حملے کے بعد سے لے کر اب تک 30 لاکھ سے زائد افراد دیگر ممالک میں نقل مکانی کر چکے ہیں۔ یہ دوسری جنگِ عظیم کے بعد یورپ میں نقل مکانی کرنے والے افراد کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔
ان افراد میں ایک لاکھ 62 ہزار سے زائد غیر ملکی بھی ہیں جن میں افغان مہاجرین بھی شامل ہیں۔
ماریوپول سے لوگوں کی زبردستی روسی علاقے میں منتقلی جاری
یوکرین کے شہر ماریوپول کی سٹی کونسل کا کہنا ہے کہ ہزاروں شہریوں کو زبردستی ان کے گھروں سے روسی علاقے میں منتقل کیا گیا ہے۔
ٹیلی گرام چینل پر جاری کردہ بیان میں سٹی کونسل کا کہنا ہے کہ روسی اہلکاروں نے کیونریزنی ضلع کے علاوہ اسپورٹس کلب کی عمارت سے، جہاں ایک ہزار سے زائد افراد نے پناہ لے رکھی تھی، لوگوں کو غیر قانونی طور پر روسی علاقوں میں منتقل کیا ہے۔
ماریوپول شہر کے میئر ویدائم بوئے چینکو کا جاری کردہ بیان میں کہنا ہے کہ اکیسویں صدی میں یہ تصور کرنا مشکل ہے کہ لوگوں کو دوسرے ملک میں زبردستی منتقل کیا جا رہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جو کچھ قابضین آج کر رہے ہیں وہ بالکل ویسا ہی لگتا ہے جو ہماری پچھلی نسلوں نے جنگ عظیم دوئم کے دوران دیکھا تھا جب نازیوں نے لوگوں کو زبردستی اٹھایا تھا۔
یورپ کی بڑی اسٹیل ملز پر روسی حملہ
یوکرین کے ساحلی شہر ماریوپول پر روسی افواج کے محاصرے کے دوران یورپ کی لوہے اور اسٹیل کی بڑی ملز میں سے ایک ازوسٹال کو بری طرح نقصان پہنچا ہے۔
یوکرین کے قانون دان لیسیا ویسلنکو کا سوشل میڈیا پر ایک بیان میں کہنا تھا کہ یورپ کے بڑے میٹا لرجک پلانٹس میں سے ایک تباہ ہو گیا ہے اور روس کے حملوں کی وجہ سے ہونے والے معاشی نقصانات بہت زیادہ ہیں۔
ویسلنکو نے ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر پوسٹ کی ہے جس میں صنعتی سائٹ پر ہونے والا دھماکہ دیکھا جا سکتا ہے جس میں عمارت سے دھواں نکلتا دیکھا جا سکتا ہے۔