یوکرین کو اضافی فوجی امداد پر امریکی صدر کے شکر گزار ہیں: زیلنسکی
یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ وہ امریکہ کی طرف سے اضافی فوجی امداد پر صدر جو بائیڈن کے شکر گزار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ خاص طور پر یہ نشاندہی نہیں کریں گے کہ امریکہ کی جانب سے ملنے والے نئے پیکج میں کیا شامل ہے کیوں کہ ان کے بقول وہ روس کو اس کے متعلق خبردار نہیں کرنا چاہتے۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق یوکرین کے صدر نے کہا کہ "یہ ہمارا دفاع ہے۔"
اپنی قوم سے رات کے وقت ویڈیو خطاب میں زیلنسکی نے اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ "دشمن کو یہ معلوم نہیں کہ وہ ہم سے کیا توقع رکھ سکتا ہے جیسا کہ روس نہیں جانتا تھا کہ 24 فروری یعنی روسی حملے کے بعد کیا ہوگا۔"
انہوں نے کہا کہ "روس کو یہ علم نہیں تھا کہ ہمارے پاس دفاع کے لیے کیا ہے یا ہم اس کے حملے سے نمٹنے کے لیے کس طرح تیار تھے۔"
آسٹریلیا نے روس کے 11 بینکوں اور حکومتی اداروں پر پابندیا ں عائد کردیں
آسٹریلیا نے 11 روسی بینکوں اور سرکاری اداروں پر یوکرین پر حملے کے بعد پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
آسٹریلوی وزیر خارجہ ماریس پینے نے الجزیرہ چینل کے مطابق ایک بیان میں کہا کہ روس کے مرکزی بینک پر پابندیوں کے ساتھ آسٹریلیا نے اب روس کے خودمختار قرضوں کو جاری کرنے اور اس کا انتظام کرنے کے ذمہ دار تمام حکومتی اداروں کو نشانہ بنایا ہے۔
یوکرین جنگ میں امریکہ کی نگاہیں چین کے مؤقف پر مرکوز
ایسے وقت میں جب یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی روس کی جارحیت سے نمٹنے کے لیے عالمی امداد کی اپیل کر رہے ہیں، امریکہ کے صدر جوبائیڈن اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ کا مؤقف جاننے کے لیے جمعے کو ان سے بذریعہ ٹیلی فون گفتگو کر رہے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری جین ساکی کے مطابق جمعے کو دونوں ملکوں کے صدور کے درمیان ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو صدر بائیڈن کے لیے اس بات کا جائزہ لینے کا ایک موقع ہے کہ صدر شی یوکرین جنگ کے معاملے پر کہاں کھڑے ہیں۔
یوکرین پر روس کے حملے پر اب تک کے چینی مؤقف کے سلسلے میں جین ساکی نے کہا کہ چین کی جانب سے یوکرین جنگ پر واضح بیان بازی اور مذمت کی عدم موجودگی ہے۔
انہوں نے کہ کہا یقیناً، یہ سب کچھ اقوام متحدہ کے چارٹر کے بنیادی اصولوں اور قوموں کی خودمختاری کے احترام سمیت ہر اس چیز کے خلاف ہے جس کی چین حمایت کرتا ہے۔
ان کے بقول چین نے اب تک روس کی کارروائیوں کی مذمت نہیں کی۔
وائس آف امریکہ کی ایک رپورٹ کے مطابق چین نے یوکرین تنازع میں اہم کردار ادا کیا ہے اور رپورٹس کے مطابق روس نے چین سے فوجی مدد کی درخواست کی ہے۔
امریکہ یوکرین کو زیادہ تر فوجی امداد فراہم کر رہا ہے اور صدر بائیڈن نے اس ہفتے مزید 800 ملین ڈالر کے دفاعی پیکج کا اعلان کیا ہے۔
روس کی جانب سے شہری اہداف کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے کی تصدیق ہوئی تو سنگین نتائج ہوں گے: امریکہ
عالمی رہنماؤں نے روس کی جانب سے شہری اہداف پر بار بار کیے جانے والے حملوں کی تحقیقات کا دوبارہ مطالبہ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق روسی حملوں میں اسکولوں، اسپتالوں اور رہائشی علاقوں پر فضائی حملے بھی شامل ہیں، جس کی وجہ سے ایک اہلکار نے افسوس کا اظہار کیا کہ اس کے شہر میں پہلے کبھی ایسے "خوفناک، بڑے نقصانات نہیں دیکھے گئے۔
امریکہ کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے جمعرات کو کہا کہ امریکی حکام ممکنہ جنگی جرائم کا جائزہ لے رہے ہیں اور اگر روس کی طرف سے شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے کی تصدیق ہو جاتی ہے تو اس کے "بڑے پیمانے پر نتائج" ہوں گے۔